کیا آپ سورۃ الحجرات کے وہ نو احکام جانتے ہیں جو آپ کی زندگی بدل سکتے ہیں ؟

سورۃ الحجرات قرآن کی 49 سورۃ ہے جس میں 18 آیات اور 2 رکوع ہیں ۔یہ ایک مدنی سورۃ ہے یہ سورۃ مختلف مواقع پر نازل شدہ احکامات و ہدایات کا مجموعہ ہے ۔ان میں سے ذيادہ تر احکامات مدنی دور کے آخر میں نازل ہوۓ۔

اسلامی ریاست کے اصولوں اور اسلامی معاشرے سے متعلق بنیادی ہدایات کے اعتبار سے سورۃ الحجرات قرآن کی اہم ترین اور جامع ترین سورت ہے۔ اس اعتبار سے یوں سمجھئے کہ اسلامی ریاست اور اسلامی معاشرے سے متعلق جو تفصیلی ہدایات سورۃ النساء اور سورۃ المائدۃ میں دی گئی ہیں ان کا لُبِ لباب اور خلاصہ سورۃ الحجرات کی اٹھارہ آیات میں سمو دیا گیا ہے۔

سورۃ الحجرات میں تزکیہ نفس کے حوالے سے جو احکامات بیان کۓ گۓ ہیں وہ آج کے دور کے انسانوں کے لۓ بھی مشعل راہ ہیں اور ان پر عمل پیرا ہو کر ہم اپنی زندگیوں کو کامیاب بنا سکتے ہیں

فتبینوا، پہلے تحقیق کر لو

 

سورۃ الحجرات میں اللہ فرماتے ہیں تحقیق کر لو جب تمہیں کوئی خبر موصول ہو اس سے پہلے کہ تم لاعلمی میں لوگوں کو نقصان پہنچاؤ

فاصلحوا، صلح کروادو

 

اپنے بھائیوں کے درمیان صلح کروادو کیوںکہ مومن آپس میں بھائی بھائی ہیں ۔

واقسطوا، انصاف سے کام لو

 

جب بھی کوئی اختلاف ہو تو دونوں جماعتوں کے درمیان صلح کی کوشش کرو اور انصاف سے کام لو کیوںکہ اللہ انصاف سے کام لینے والوں کو پسند کرتا ہے

لایسخر، مزاق نہ اڑاؤ

لوگوں کا مذاق نہ اڑاؤ، ہو سکتا ہے وہ اللہ کی نگاہ میں تم سے بہتر ہو

ولا تلمزوا، کسی کی بے عزتی نہ کرو

کسی دوسرے کو کبھی ذلیل نہ کرو کیونکہ عزت اور ذلت دینے والی ذات صرف اللہ ہی کی ہے

ولا تنابزوا، برے ناموں سے نہ پکارو

کسی کو بھی کبھی کسی ظاہری عیب یا برائی کے سبب کسی برے نام سے نہ پکارو ۔اور نہ ہی اس کی دل آزاری کا سبب بنو

اجتنبو کثیرا من الظن، منفی گمان سے بچو

منفی گمان سے بچو بے شک کچھ گمان گناہ ہوتے ہیں ۔ اپنے ذہن و دل کو برے خیالات اور سوچ سے بچا کر رکھو

ولا تجسسو،  دوسرے کی ٹوہ نہ لو

ایک دوسرے کے پردے ہٹانے اور راز جاننے کی جدوجہد نہ کرو اس سے اسلام میں منع کیا گیا ہے

ولا یغتب بعغکم بعضا،  غیبت نہ کر

ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو یہ کبیرہ گناہ ہے اور اپنے مردہ  بھائی کا گوشت کھانے کے برابر ہے

یہ نو احکام ایسے ہیں جو سورۃ الحجرات میں بیان کۓ گۓ ہیں جو کہ نہ صرف لوگوں کی زندگیاں بدل سکتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ معاشرے کو بھی تبدیل کر سکتے ہیں

To Top