تین نومبر کو ڈرٹی نائٹ منعقد کروانے والے بے نقاب، کراچی پولیس نے ان کے حوالے سے ایسے انکشافات کر ڈالے کہ سب حیران رہ گئے

گزشتہ دنوں کراچی میں فیس بک پر ڈرٹی نائٹ کے نام سے ایک تقریب کا چرچا رہا اس تقریب میں ہماری مشرقی اقدار کے منافی ایسے اقدامات کا پرچار کیا گیا تھا جس میں کپل یا جوڑے اپنے ساتھی کو کسی اور کے سپرد کر کے دوسرےکے ساتھی کے ساتھ موج مستی اور سب کچھ کر سکتے تھے

ایسی کسی بھی تقریب کی اجازت نہ تو ہمارا قانون دیتا ہے اور نہ ہی اسلام اسی وجہ سے اس تقریب کے کھلے عام مشہوری سے عام لوگوں میں یہ تاثر پھیلا کہ قانون کے نگہبان کہاں ہیں اور کیا انہوں نے سوشل میڈیا کو شتر بے مہار کی طرح چھوڑ رکھا ہے کہ جہاں جس کا جو دل چاہے کرۓ سائبر کرائم کا بل تو پاس ہو گیا مگر اس کا نفاذ ہو چکا ہے یا اب تک باقی ہے

سوشل میڈیا پر عوام کی جانب سے اس تقریب کے حوالے سے شور مچانے پر بلاآخر کراچی پولیس ساوتھ نے اقدامات کیۓ اور ارسلان فاروق نامی ایک شخص کو گرفتار بھی کیا جس کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ وہ فیس بک پر ڈانس پارٹی کے نام سے ایک ایونٹ آڑگنائزر کے طور پر پیج چلاتا تھا

جہاں پر اس طرح کے اخلاق بافتہ ایونٹ ارینچ کیۓ جاتے تھے جس میں نوجوان نسل بھاری رقم کے عوض نہ صرف شرکت کرتی تھی بلکہ اخلاق سےگری ہوئی حرکات مین بھی ملوث ہوتی تھیں جن کے بارے میں اے ایس پی سوہاۓ عزیز نے اپنی پریس کانفرنس میں تفصیل بھی بتائی کہ کس طرح نوجوان کپل اپنے پارٹنر کو دوسرے کے پارٹنر سے تبدیل کر کے عیاشی کرتے ہیں

پولیس ذرائع کے مطابق ڈرٹی نائٹ کے آرگنائزر ارسلان فاروق کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور اس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ اس سارے معاملے میں ان کے ساتھ کون کون شریک ہے

اس موقع پر پولیس یہ بھی تحقیق کر رہی ہے کیا اس قسم کی تقریبات کا واقعی انعقاد کیا جا رہا ہے یا یہ صرف اور صرف پیسے بٹورنے کے لیۓ کیا جا رہا ہے اور ارسلان فاروق کے ساتھ ساتھ اس معاملے میں کون کون ملوث ہے