تین نومبر کی رات کراچی میں ڈرٹی نائٹ کے نام سے منعقد ہونے والی تقریب میں ایسا کیا ہونے جا رہا ہے جس کو جان کر مزہبی حلقے آگ بگولہ ہو جائیں

پاکستان ایک اسلامی ملک ہے جہاں پر مرد عورت کا محافظ اور اس کی عزت کا ضامن ہوتا ہے جہاں پر عورت ماں بہں بیٹی ہوتی ہے جہاں بیوی ایک کھلونا یا تفریح طبع کی چیز نہیں بلکہ زندگی کی ساتھی اور گھر کی مالکہ ہوتی ہے

اس کے برخلاف مغربی معاشرہ جہاں عورت کی مساوات اور آزادی کے ڈونگرے برساۓ تو جاتے ہیں مگر عورت کو وہ عزت اور رتبہ دینے کو تیار نہیں ہے جو مشری معاشرت کا خاصہ ہے جہاں عورت پارٹنر ہے جہاں عورت گرل فرینڈ ہے جہاں عورت وت گزاری کا بہترین ترین ذریعہ ہے اسی وجہ سے مغرب میں اکثر ایسی تقریبات کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے جس میں اگر آپ اپنی عورت سے بور ہو گۓ ہوں تو اس پارٹی میں آپ اپنی عورت کسی اور کے حوالے کر کے کسی اور کی عورت سے بھی لطف اندوز ہو سکتے ہیں

ڈرٹی نائٹ  پارٹیاں وہاں کی معاشرت کا حصہ ہیں مگر ہمارے ہاں ان کو سخت معیوب سمجھا جاتا ہے اور اگر کوئي اس طرح کا کوئی عمل کر بھی رہا ہوتا ہے تو چوری چھپے کیا جاتا ہے مگر حالیہ دنوں میں فیس بک پر کسی دوست نے ایک اسکرین شاٹ شئیر کیا جس میں کراچی میں تین نومبر کو ایک ایسی تقریب میں بتایا گیا تھا جہاں پر جوڑے اپنے ساتھیوں کو تبدیل کر کے اس کے ساتھ وقت گزار سکتے ہیں

اس بارے میں تحقیق کرنے کے لیۓ ایک ساتھی نے جب اس سے رابطہ کیا تو اس پارٹی کا آرگنائز کرنے والوں نے ایک فون نمبر پر رابطے کی ہدایت کی فون کے نتیجے میں جو باتیں پتہ چلیں وہ انتہائی افسوسناک تھیں

ڈرٹی نائٹ  پارٹی کا انعقاد تین نومیبر کی رات کراچی میں کیا جاۓ گا اس کی جگہ کو سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر پوشیدہ رکھا گیا ہے یہ پہلی پارٹی نہیں ہے اس سے پہلے بھی اس قسم کی پارٹیاں کراچی ڈیفنس میں منعقد کی جاتی رہی ہیں

مگر اب اس کے لیۓ ڈیفنس کے بجاۓ کسی اور جگہ کا انتخاب کیا گیا ہے اس پارٹی میں ہر قسم کی سہولت فراہم کی جاۓ گی اس پارٹی میں فی جوڑا پچیس ہزار روپے لیۓ جائیں گے جو آن لائن پے منٹ کی جائيگی

مغربی تہزیب کی تقلید میں ہم اس طرح کی اخلاقی گراوٹ کا شکار ہو سکتے ہیں اس کے بارے میں ابھی تک سوچا نہیں گیا تھا مگر فیس بک پر کھلے عام اس طرح کی پارٹیوں کی تشہیر اس بات کا ثبوت ہے کہ آنے والے وقت میں مغرب کی تقلید میں ہمارے ملک میں کچھ بھی ہو سکتاہے