عامل جادو کے لیۓ قبرستان کا ہی استعمال کیوں کرتے ہیں ؟ ایسے انکشافات جو سب کو حیران کر ڈالیں

جادو ٹونہ اور تعویز گنڈے ہمارے معاشرے میں کوئی نئی چیز نہیں لیکن آج کل یہ معاملہ کچھ زیادہ ہی زوروں پر ہے.جادو کا ذکر قرآن پاک میں بھی ملتا ہے اور احادیث سے بھی ثابت ہے. اصل سوال یہ ہے کہ کیا واقعی شہر میں اس پائے کے جادوگر ، عامل یا سفلی گر موجود ہیں جو اپنے عملیات اور تنتر منتر کے زور پر نفرت کو محبت اور محبت کو نفرت میں بدل دیتے ہیں؟ کاروبار کو باندھ کر انسان کو کوڑی کوڑی کا محتاج بنا دیتا ہیں؟ طلاقیں دلواکر ہنستے بستے گھر کو اجاڑ دیتے ہیں؟ تالوں پر منتر پڑھ کر دماغ مقفل کر دیتے ہیں؟، خواتین کو شیطانی عمل کے ذریعے ہر جائز اور ناجائز کام پر راضی کر لیتے ہیں؟

کالا جادو یا سفلی علم

عام طور پر یہ تصور کیا جاتا ہے کہ جادو صرف اور صرف برے عمل کے لیۓ کیا جاتا ہے جب کہ اس حوالے سے یہ سمجھ لینا ضروری ہے کہ جادو اور سفلی علم میں فرق ہے جادو جسکا ذکر قرآن پاک میں بھی آیا ہے برحق ہے مگر وہ جادو جو کہ انسانیت کو نقصان پہنچانے کے لیۓ کیا جاۓ کالا جادو یا سفلی علم کہلاتا ہے

سفلی علم درحقیقت ایک ناپاک علم ہوتا ہے اس لیۓ اس کے کرنے والے کو اس میں کامیاب ہونے کے لیۓ گندے حربے اور ناپاک اعمال کرنے پڑتے ہیں جن میں زنا ، شراب پینا اپنا فضلہ کھانا وغیرہ شامل ہے اور اس کے تعویزات لکھنے کے لیۓ بھی ناپاک اشیا یا خواتین کے حیض کے خون کا استعمال کیا جاتا ہے

جادو کے لیۓ قبرستان کا استعمال

عام طور پر ان تمام اعمال کے لیۓ حبرستان کا استعمال کیا جاتا ہے جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ایک تو یہاں دن کے اوقات میں بھی خاموشی ہوتی ہے اس کے علاوہ انسانی قبروں پر ان عاملوں کو عمل کرنے کے سبب شیطان کی زیادہ سے زیادہ قربت حاصل ہیوتی ہے کیوں کہ اللہ تعالی نے حبروں کی بے حرمتی سے سختی سے منع فرمایا ہے

کالی دیوی اور ہنومان کے ذریعے جادو

کالے جادو اور سفلی عاملوں میں کالی مائی، کالی دیوی یا کالکا دیوی اور ہنومان سخت ترین تصور کیا جاتا ہے اور جس کے قبضے میں ان میں سے ایک چیز بھی ہو وہ انتہائی طاقتور عامل یا سفلی گر سمجھا جاتا ہے.کیوں کہ کالی مائی تک پہنچنے کے لیۓ کئي طویل چلے اور تقریبا سات ہزار تک پہریداروں کو عبور کرنا پڑتا ہے اور کئی بار گوشت کی بھینٹ بھی چڑھانی پڑتی ہے جو کہ انتہائي دشوار عمل ہے اس لیۓ اس درجے تک پہنچنے والے افراد کی تعداد بہت کم ہوتی ہے

دست کی ہڈی یا کورا برتن

زیادہ تر افراد یا تو شعبدہ باز ہوتے ہیں یا پھر وہ ہوتے ہیں جنہوں نے چوٹے موٹے چلے کاٹ کر سو ڈیڑھ سو پہریداروں کی حد عبور کی ہوتی ہے جادو کے لیۓ عام طور پر جانوروں یا انسانوں کی دستی کی ثابت ہڈی یا پھر کورے برتن کا استعمال کیا جاتا ہے یہی سبب ہے کہ قصائي دستی کی ہڈی سے گزشت علیحدہ کرتے ہی اس کو توڑ ڈالتے ہیں تاکہ اس کو جادو کے لیۓ استعمال نہ کیا جا سکے اور کمہار کورا برتن نہیں بیچتے

بنگال کا خطرناک جادو ڈھائیا

بنگال کا ایک جادو ” ڈھائیا” انتہائی سریع الاثر اور خطرناک تصور کیا جاتا ہے. اسے ڈھائیا اس لئے کہا جاتا ہے کہ یہ ڈھائی پل یا سیکنڈ، ڈھائی منٹ، ڈھائی گھنٹے اور زیادہ سے زیادہ ڈھائی دن میں اپنا اثر دکھاتا ہے اس سے زیادہ وقت نہیں لیتا.

اس عمل کا سب سے کارآمد ہتھیار “ہانڈی”ہے جو کسی کی جان لینے کے لئے چڑھائی جاتی ہے. ہانڈی کے اندر عموما چاقو،چھری،قینچی،استرا،سوئیاں اور ایک دیا رکھا جاتا ہے

موکل کے ذریعے جادو

مؤکل بھی دراصل جنات ہوتے ہیں بعض لوگوں کے نزدیک یہ فرشتے ہیں. مؤکل روحانی عمل کے علاوہ کالے جادو اورسفلی عمل سے بھی تابع کئے جاتے ہیں. انہیں قابو کرنے کے لئے ہر قسم کے عمل میں چلہ کاٹنا ضروری ہے البتہ نوری وظیفے کے دوران پانچوں وقت کی نامز پڑھنا اور پاک و صاف رہنا شرط ہے اس کے برعکس سفلی عمل میں ناپاک رہنالازمی ہوتا ہے

اللہ تعالی نے انسان کو شعور سے نوازہ ہے اس لیۓ عام طور پر اس قسم کے علوم سے دور رہنے کا ہی حکم دیا گیا ہے اس کے باوجود دنیا کے لوگ دنیاوی فوائد کے لیۓ ان جعلی عاملوں کے ہاتھوں بے وقوف بن جاتے ہیں اور کئی قسم کے نقصان اٹھا بیٹھتےہیں