خیبر پختونخواہ کے اسکولوں میں عجب تبدیلی آگئی ، وزیر کی آمد پر قومی ترانے کے بجاۓ سیاسی ترانے سے استقبال ، ماہرین تعلیم برہم

پاکستان کے تعلیمی نظام کے بارے میں بڑے بڑے دعوؤں کے باوجود اب تک مستقل طور پر تنزلی کا شکار ہے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت جو گزشتہ پانچ سالوں میں صوبے میں تھی اور اب ملک بھر میں ہے شروع سے تبدیلی کے دعوی کرتی نظر آتی ہے ان دعوں میں ان کی اولین فہرست میں خیبر پختونخواہ کے سرکاری اسکولوں ک معیار میں بہتری تھی جس کو وہ انتہائی فخریہ طور پر رول ماڈل کے طور پر پیش کرتے ہیں

اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ پاکستان تحریک انصاف نے خیبر پختونخواہ کے اسکولوں کے معیار تعلیم میں بہتری کے لیے کافی کوششین کی ہیں اور اس میں کافی حد تک کامیاب بھی ہوۓ ہیں جس کے سبب صوبے بھر میں سرکاری اسکولوں میں بچوں کی تعداد میں کافی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے

اب جیسے کہ وفاق میں بھی پاکستان تحریک انصاف حکومت بنا چکی ہے تو اس سبب قوم کو ان سے بہت امیدیں بڑھ چکی ہیں اور وہ یہ امید لگا بیٹھے ہیں کہ ستر سال سے جو قوم تعلیمی زوال کا شکار ہے تبدیلی کے دعویدار اس حکومت کے دور میں ہو سکتا ہے بہتر ہو جاۓ

مگر حالیہ دنوں میں خیبر پختونخواہ کے ایک اسکول کے طالب علموں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جہاں پر کسی تقریب میں جب مہمان خصوصی پاکستان تحریک انصاف کے ایک وزیر تھے تو اس وزیر کو خوش کرنےکے لیۓ بچوں سے پاکستان تحریک انصاف کے سیاسی ترانے گواۓ گۓ

اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے اس حوالے سے صوبائی وزیر تعلیم کی توجہ اس طرف دلوائي  اور ان سے یہ مطالبہ کیا گیا کہ تعلیمی اداروں میں کسی ایک سیاسی پارٹی کے ایجنڈے کی اس طرح ترویج کسی طرح بھی مناسب نہیں ہے اور اس حوالے سے وزیر تعلیم کو فوری طور پر ایکشن لینا چاہیۓ ہے

 

تاہم اس حوالے سے کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ممکن ہے سیاسی ترانے کی یہ ویڈیو اس وقت کی ہو جب کہ بچوں نے اپنے صلاحیتوں کا اظہار کیا اس دوران اس بچے سے خود یہ گانا گانے کی فرمائش کی ہو اور اس وجہ سے اس ک اساتذہ نے یہ گانا گانے کی اجازت دے دی ہو

اگر یہ اس بچے کی خواہش بھی تھی تب بھی اساتذہ کرام کو چاہیۓ تھا کہ اسکول کے ماحول کو غیر سیاسی رکھنے کی کوشش کریں تاکہ یہ بچے آئندہ میرٹ کی بنیاد پر اپنا کردار ادا کر سکیں