سگی خالہ کا ماں کے قتل کے بعد معصوم بچی کے ساتھ ایسا سلوک کہ بچی کے احتجاج کی ویڈیو نے سب کو اشکبار کر دیا

بزرگوں کی کہاوت ہے کہ باپ مر جاۓ تو پیچھے رہ جانے والے بچوں کو ان کی ماں باپ اور ماں دونوں کا کردار ادا کر کے پال لیتی ہے مگر اگر کسی کی ماں مر جاۓ تو وہ بچےمال و دولت ہونے کے باوجود رل جاتے ہیں اور ان کے گھر کا شیرازہ بکھر جاتا ہے اہور ان کو سمیٹنے والا کوئی نہیں ہوتا

ایسا ہی کچھ لاہور کے اس گھرانے کے ساتھ بھی ہوا جو کہ تین بہنیں ہیں ان کی ماں کو کسی نے ذاتی دشمنی کی بنا پر قتل کر ڈالا تھا قاتل نے خون بہا اور ہرجانے کے طور پر بیس لاکھ روپے نقد دیا اس کے علاوہ ان بچوں کے نام پر ایک مکان بھی ہے جس کا کرایہ ہر مہینے ان کو ملتا ہے

مگر ماں کے مرنے کے سبب یہ بچے سخت ترین افراتفری کا شکار ہیں بڑی بہن باپ کے پاس نہیں جانا چاہ رہی اور یہ سب بچے اپنی خالہ کے پاس رہ رہے ہیں جہاں پر ان کو اخراجات کے لیۓ بنک سے رقم اور گھر کا کرایہ ملتا ہے مگر اس سب کے باوجود ان کی خالہ کا رویہ ان کے ساتھ انتہائی ناروا ہے

ان کی خالہ نہ صرف ان کو تشدد کا نشانہ بناتی ہیں بلکہ بشارت نامی ان کے خالو بھی اس بہن بھائیوں کو مارتے پیٹتے ہیں ہر ماہ ایک معقول رقم کے ملنے کے باوجود ان بچوں کو تعلیم کے لیۓ کہیں بھی نہیں بھیجا جاتا

اس کے ساتھ ساتھ اس بچی عشاء کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس کی خالہ نے اس کی والدہ کےخون بہا میں ملنے والے بیس لاکھ میں سے صرف دس لاکھ بنک میں رکھے جب کہ باقی رقم خرد برد کر لی

یتیم بچوں کے ساتھ ہونے والی اس زیادتی کے متعلق خبر کو ایک نجی ٹی وی چینل والوں نے نشر کیا ہے تاکہ ان بچوں کے ساتھ ہونے والی اس زیادتی کو نہ صرف روکا جاسکے اور اس فرد کا احتساب ہو سکے جس نے یتیم بچوں کے مال پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے اور ان بچوں کو ناجائز تشدد کا نشانہ بناتا ہے

ان معصوم بچوں کی کہانی سن کر اس بات پر یقین مذید پختہ ہو جاتا ہے کہ ماں کا وجود وہ چھاؤں ہوتا ہے جو زمانے کی تمام سرد وگرم کو اپنے اوپر برداشت کر کے اپنے معصوم بچوں کو ان سب سے محفوظ رکھتی ہے اور کسی کی بھی میلی نظر نہیں پڑنے دیتی ہے