کشمیری رہنما محبوبہ مفتی کو پاکستان کی حمایت مہنگی پڑ گئی کہ بھارتی عوام نے ان کو ہندوستان چھوڑنے کا مشورہ دے ڈالا

کشمیری رہنما محبوبہ مفتی کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے ۔ سیاسی جدوجہد کے حوالے سے انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلی کی حیثیت سے بھی دو سال تک ذمہ داریاں ادا کی ہیں اور کشمیر کی اندرونی صورتحال ان سے بہتر کم ہی لوگ جانتے ہوں گے بھارت نواز ہونے کے سبب وزیر اعلی کی حیثيت سے انہوں نے وہ تمام پالیسیاں کشمیر کے مسلمانوں پر نافذ کیں جو کہ ہندو نواز حکومت ان سے کرواتی رہی

مگر اب وقت بدل گیا ہے اور اس کا ادراک بھارت نواز افراد کو بہت بہتر ہو چکا ہے اسی سبب پلوامہ حملے کے بعد اگر ایک جانب ان کی حکومت پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہی ہے تو دوسری جانب بھارت کے اندر ہی سے ان ہی کی حکومت کے خلاف آواز بلند کرنے والے لوگوں کی کمی نہیں ہے

ان میں سے ایک محبوبہ مفتی بھی ہیں جو کہ ضمیر کی آواز کے تحت سچی بت کرنے سے خود کو نہ روک پائيں اور جنتا کی عدالت نامی پروگرام میں بھارتی میڈیا کے سامنے پھٹ پڑیں کہ جحو بھارتی حکومت پاکستان کے بین الاقوامی طور پر تنہا کر دینے کا الزام لگا رہے ہیں صرف اور صرف جھوٹ بول رہے ہیں

محبوبہ مفتی کے مطابق دنیا کی بڑی سپر پاؤر امریکہ اس وقت افغانستان میں طالبان سے مزاکرات کے لیۓ پاکستان سے مدد مانگ رہی ہے جب کہ بھارت افغانستان میں شورش اور بے چینی جاری رکھنےکے لیۓ اتنا پیسہ لگا کر بھی ناکام رہا  دوسری جانب دنیا کی سب سے بڑی معاشی طاقت چین بھی پاکستان ہی کی مدد سے سی پیک بنا رہا ہے

اس کے بعد اسلامی سپر پاؤر سعودی ولی عہد بھی پاکستان کے اندر بھاری سرمایہ کاری کر رہے ہیں جب کہ بھارتی وزیر اعظم کے ساتھ جب معاہدہ کرتے ہیں  تو بھارتی وزیر اعظم ان کے سامنے اس طرح کھڑے ہیں جس طرح بھیک لے رہے ہوں

مقبوضہ کشمیر کی سا بقہ وزیر اعلی محبوبہ مفتی کے اس سچائی پر مبنی بیان نے ہندوستان کی عوام کو نہ صرف آئينہ دکھا دیا بلکہ دنیا بھر کے لوگوں کو سچائي سےآگاہ بھی کر ڈالا جس کے جواب میں میڈيا والوں نے اس بات کا اعتراف بھی کر لیا کہ پاکستان کی اسی حمایت کے سبب آپ کو پاکستان کی خالہ بھی کہا جاتا ہےاور آپ کو وہیں جا کر رہنا چاہیۓ

اس موقع پر محبوبہ مفتی نے ترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوۓ کہہ ڈالا کہ آپ لوگ یہی تو چاہتے ہیں کہ کشمیر آپ کو مل جاۓ اور کشمیری سارے پاکستان چلے جائيں مجبوبہ مفتی کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت پاکستان پر حملے کی ہمت نہیں رکھتا اور اگر کبھی کیا بھی تو کسی بھی محاذ پر ہلکی پھلکی جھڑپ سے زيادہ نہیں کر سکتا

سدھو کے بعد اب محبوبہ مفتی کا بیان بین الاقوامی میڈیا میں بہت اہمیت کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے اور اس اندرونی انتشار کے سبب بیرونی محاذوں پر بھارت کمزور پڑتا جا رہا ہے اور یہ پاکستان کی ایک اہم کامیابی ہے