ایک ایسی بہادر لڑکی کی داستان جو اپنی معذوری کے سبب پلاسٹک کے ایک ٹب میں رہنے پر مجبور ہے

اللہ تعالی نے اس دنیا میں کسی بھی انسان کو بے مقصد  نہیں بنایا ۔ ہر انسان کو بنانے کا مقصد دوسرے انسان کے ساتھ جڑا ہوتا ہے ۔ بعض لوگ اس دنیا کے تمام لوگون کے لیۓ ایک مثال بن جاتے ہیں ان کی معذوری ان کے لیۓ کمزوری بننے کے بجاۓ دوسروں کے لیۓ حوصلہ اور مثال بن جاتی ہے

ایسی ہی ایک لڑکی افریقہ کے ملک نائجیریا کے علاقے کانو کی رہنے والی ہے انیس سالہ راما ارونا کی پیدائش کے بعد کسی نا معلوم بیماری کے سبب اس کے جسم کی نمو رک گئی اس حوالے سے کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس کو کسی جن کی بددعا لگی ہے جس کے سبب وہ اس بیماری میں مبتلا ہو گئی ہے

اس بیماری کے سبب اس کے سر اور چہرے نے تو نمو پائی مگر اس کا دھڑ صرف ایک چھوٹے سے ٹب تک ہی محدود ہو گیا اور وہ اپنی زندگی ایک ٹب تک ہی محدود ہو گئی اس کے خاندان والے اس کا بہت خیال رکھتے ہیں اور اس ٹب ہی میں اس کو اٹھا کر گھومتے ہیں پھر ایک دن بازار میں کسی نے اس کو اس حالت میں دیکھ لیا جس کے باعث کسی نے اس کو ایک وہیل چئیر لے کر دے دی مگر اس وہین چئیر پر بھی وہ ٹب کے ساتھ ہی بیٹھ سکتی ہے

راما ارونا کے والد کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وہ اپنی ساری جمع پونجی اپنی بیٹی کے علاج پر خرچ کر چکا ہے مگر اس میں کوئی فرق نہیں پڑا راما کا اگرچہ جسم نمو نہ ہونے کے سبب چھوٹا رہ گیا ہے مگر اس کا چہرہ اور اس کا ذہن مکمل ہے اور اس کی گفتگو سے کسی طرح بھی احساس نہیں ہوتا کہ وہ معذور ہے

راما کا اس موقع پر یہ کہنا تھا کہ وہ چاہتی ہے کہ وہ کوئی کاروبار کر کے اپنے ماں باپ کا ہاتھ بٹا سکے اس بلند حوصلہ لڑکی کی باتیں اور زندگی سے اس کا پیار ان تمام لوگوں کے لیۓ ایک مثال ہے جو معمولی سے معذوری کے سبب حوصلہ ہار بیٹھتے ہیں اور اپنی قسمت کو کوسنا شروع کر دیتے ہیں