جو سوشل میڈیا استعمال کرتا ہے وہ غریب نہیں ہو سکتا ‘معروف میک اپ آرٹسٹ نادیہ حسین نے غریب لڑکی کو ٹریٹمنٹ کے پیسے نہ ہونے پر شدید تنقید کا نشانہ بنا ڈالا

نادیہ حسین کا شمار اس وقت کی مشہور ترین میک اپ آرٹسٹ میں ہوتا ہے اور ان سے بیوٹی ٹریٹمنٹ کروانا ہر لڑکی کا خواب ہوتا ہے ان کے ہاتھوں کا جادو بہت ساری کم شکل لڑکیوں کو بھی اتنا حسین بنا دیتا ہے کہ لڑکیان اس بات کے خواب دیکھتی ہین کہ نادیہ حسین ان کو بھی خوبصورت بنا دیں

مگر جیسے جیسے نادیہ حسین کی ڈیمانڈ بڑھتی جا رہی ہے ویسے ویسے ان کی قیمت بھی بڑھتی جا رہی ہے اور وہ عام لڑکیوں کی استطاعت سے باہر ہوتی جا رہی ہیں ایسے حالات میں انسان کے اندر ایک فخر پیدا ہو جاتا ہے اور ایسا ہی میک اپ آرٹسٹ نادیہ حسین کے ساتھ بھی ہوا اسی سبب جب ان سے ایک لڑکی نے میسج پر درخواست کی کہ وہ ایک غریب لڑکی ہے اس کے ہونٹ بہت باریک ہیں اور اس سبب اس کے رشتے میں مشکلات ہیں

 

لہذا اس نے میسج کے ذریعے نادیہ حسین سے یہ درخواست کر ڈالی کہ وہ ان کے مہنگے علاج کو افورڈ نہیں کر سکتی ہونا تو یہ چاہیۓ تھا کہ نادیہ حسین اگر اس لڑکی کا علاج نہی کر سکتیں تو اس سے معزرت کرتے ہوۓ بات ختم کر دیتیں مگر انہوں نے اس کے برخلاف اس لڑکی کے یہ میسج اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ سے شئر کر کے اس کی غربت کا مزاق بنا ڈالا

اس حوالے سے انہیں سوشل مڈیا پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا جس پر انہوں نے بعد میں یہ میسجز اپنی وال پر سے ڈیلیٹ کر دیۓ اور اس حوالے سے ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کر دیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے وہ پیغام اس بچی کی بے عزتی کرنے کے لیۓ نہیں لگائی تھی بلکہ اس کو اس بات کا احساس دلوانے کے لیۓ تھی کہ اس کو اس بات کا احساس ہو کہ اس طرح کسی سے غربت کی بنیاد پر فیور لینے سے اپنی عزت خراب ہوتی ہے اس لیۓ ایسا نہ کیا جاۓ

 

دوسری بات جو انہوں نے کہی وہ یہ کہ جو لوگ سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں اور اسمارٹ فون خرید سکتے ہیں وہ غریب کیسے ہو سکتے ہیں اور تیسری بات مین ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پوسٹ سوشل میڈیا پر لوگوں کے ہنکامے کی وجہ سے ڈیلیٹ نہیں کی بلکہ اس بچی کے اپنی غلطی تسلیم کرنے اور معافی مانگنے کے بعد ڈیلیٹ کی تھی

ان کا یہ بیان ان کے لیۓ اس بچی کے میسج شئر کرنے سے بھی زیادہ سنگین غلطی ٹابت ہوا کیوں کہ لوگ ان کے غریب کی اس نئي تعریف سے کسی بھی طرح متفق نظر نہیں آتےاور ان کا یہ کہنا تھا کہ غربت کی یہ تعریف کسی بھی طرح درست نہیں ہے اور نادیہ حسین کو اس لڑکی کے ساتھ جو ان سے صرف اپنی غربت کے سبب کچھ مدد مانگ رہی تھی ایسا نہیں کرنا چاہیۓ تھا

اس موقعے پر کچھ لوگ نادیہ حسین کی حمایت میں بھی آگۓ اور انہوں نے کہہ ڈالا کہ جتنی چادر ہو اتنے پاؤں پھیلانے چاہیۓ ہیں اور اگر طاقت نہیں ہے تومنہ ٹھیک کروانے کی کیا ضرورت ہے

 

جب کہ کچھ لوگوں نےکہا کہ نادیہ حسین کے گھر کام کرنے والی ماسیوں کے پاس بھی اگر موبائل اور انٹر نیٹ ہو گا تو کیا نادیہ حسین ان کو غریب تسلیم نہیں کریں گی اور یہ تو غریب کو ڈسکاونٹ دینے کے بجاۓ امیروں کو ڈسکاونٹ دیتی ہیں تاکہ ان سے فائدے اٹھا سکیں

اگرچہ یہ معاملہ ابھی بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے مگر نادیہ حسین کے رویے سے کہیں سے بھی یہ ظاہر نہیں ہو رہا ہے کہ انہیں اپنے کیۓ ہوۓ پر کوئی دکھ افسوس یا شرمندگی ہے یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر شدید ترین تنقید کا سامنا کر رہی ہیں