کمر کے درد سے مکمل نجات گھر بیٹھے صرف ایک ایسی سنت کو اپنانے سے کریں جس کا حکم ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بار بار دیا ہے

نماز اسلام کا بنیادی رکن ہے اور ہر مسلمان پر پانچ وقت کی نماز کی ادائیگی فرض ہے ۔مذہبی طور پر یہ صرف ایک دینی فریضہ ہی نہیں بلکہ انسان کو اس کے رب کے ساتھ جوڑنے کا ایک اہم وسیلہ بھی ہے مگر اب سائنسی تحقیقات سے بھی یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ نماز کی با قاعدہ ادائیگی میڈیکلی بھی انسان کو بے انتہا فائدے پہنچاتی ہے ۔

پانچ وقت نماز کی ادائیگی کے سبب ایک مسلمان کے چہرے پر جو تازگی اور نور آتا ہے، سائنسی زبان میں وہ پانچ وقت کی باقاعدہ ورزش انسانی اعضاء کے پرسکون ہونے کا سبب بنتا ہے۔

فوائد کا آغاز وضو سے ہوتا ہے اس کے بعد نماز کے ہر ہر رکن کی ادائیگی انسان کو ایسے طبی فوائد پہنچا دیتی ہے جن کو جان کر انسانی عقل خودبخود بارگاہ خداوندی میں سجدہ ریز ہو جاتی ہے ۔

قیام یا سیدھا کھڑا ہونا

نماز میں نیت کے لۓ قیام پہلا رکن ہے۔ قیام کی حالت میں انسان جب سیدھا کھڑا ہوتا ہے تو اس حالت سے اس کے کمر ،گھٹنے اور ایڑیوں کے درد سے افاقہ حاصل ہوتا ہے ۔

خاص طور پر جب وہ سیدھا کھڑا ہو کر سر کو جھکا لیتا ہے تو یہ حالت اس کے گھٹنوں کے لۓ بہت فائدہ مند ثابت ہوتی ہے خصوصا جب وہ سونے سے جاگنے کے بعد اس حالت میں کھڑا ہوتا ہے یعنی فجر کی نماز کی ادائیگی کے لۓ کیا جانے والا قیام بہت مفید ہوتا ہے ۔

رکوع یا گھٹنوں کو پکڑ کر جھکنا

قیام کے بعد دوسرا رکن رکوع ہوتا ہے جس میں گھٹنوں کو تھام کر جھکا جاتا ہے ۔ یوگا کے ماہرین کے مطابق یہ حالت انسانی جسم کی کلائیوں، کندھوں، اور کمر کی لچک میں اضافہ کرتی ہے اس کے ساتھ ساتھ ریڑھ کی ہڈی کے نچلے مہروں کے درد میں بھی افاقے کا سبب بنتی ہے اس کے ساتھ ساتھ کمر درد اور کلائی کے درد کا بھی خاتمہ کرتی ہے

سجدہ یا سر کو زمین پر جھکانا

نماز کی یہ حالت جب انسان اپنی پیشانی زمین پر ٹکاتا ہے اس حالت سے دوران خون بہتر ہوتا ہے اور دماغ کو خون کی روانی بہتر ہوتی ہے جو انسان کو فالج کے خطرے سے بچاتی ہے اس کے ساتھ ساتھ اس حالت میں انسانی پٹھوں،جوڑوں کو بھی مناسب خون کی فراہمی ہوتی ہے جو ریڑھ کی ہڈی کے درد کا خاتمہ کرتا ہے

قعدہ یا قعود

سجدہ کی حالت کے بعد سیدھا بیٹھ جانے کو قعود کہتے ہیں ۔اس حالت میں بیٹھنے سے انسانی جسم کو سکون حاصل ہوتا ہے اور اس کی کمر اور گھٹنے ورزش کے بعد ایک درست آرام دہ حالت میں آجاتے ہیں جس سے نہ صرف درد میں افاقہ ہوتا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ انسانی جسم لگاتار اس ورزش کے ذریعے وہ توانائی کو دوبارہ حاصل کر لیتا ہے جو کہ اس کے اعصاب کے لۓ بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے ۔

سلام

قعود کے بعد سر کو دائیں اور بائیں گھمانے کو سلام کہتے ہیں۔ یہ گردن اور ریڑھ کی ہڈی کے مہروں کے لۓ ایک بہترین ورزش ہوتی ہے۔ یوگا کے ماہرین کے مطابق اس سے انسانی گردن مضبوط ہوتی ہے ۔اور ریڑھ کی ہڈی کے ساتھ گردن کے جوڑ کے دوران خون میں بہتری آتی ہے

نماز کے یہ سب فوائد جو آج غیر مسلموں کو نظر آرہے ہیں ہماری آنکھیں کھولنے کے لۓ کافی ہیں کہ جو بات آج سائنس ثابت کر رہی ہے ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے وہ ہم سب کو آج سے چودہ سو سال پہلے ہی بتا دي