لڑکی کے زبردستی کرواۓ جانے والے نکاح کی شرعی حیثیت کیا ہو گی ، جائز یا نا جائز ہونے کے بارے میں اسلام کیا کہتا ہے جانیۓ

نکاح کی اہمیت اور اس کی ضرورت کے حوالے سے قرآن اور سنت میں واضح طور پر بتایا گیا ہے زندگی کے اس اہم معاملے کے طریقے اور میاں بیوی کی حیثیت سے حقوق و فرائض ذمہ داریاں ہر ہر چیز کے حوالے سے واضح طور پر ہمارے پیارے نبی نے اپنی سنت کے ذریعے سب واضح طور پر اپنی امت کو بتا دیا ہے

نکاح کے طریقے اور اس کے حقوق و فرائض کے ساتھ ساتھ اسلام ہماری رہنمائی ان تمام امور پر بھی کرتا ہے جن سے نکاح ساقط ہو سکتا ہے یا پھر ساقط کیا جا سکتا ہے  جس میں سے کچھ یہاں بیان کیۓ جا رہے ہیں

ظہاریعنی اپنی بیوی کو ماں کہہ کر پکارنے سے

اور جو لوگ اپنی بیویوں کو ماں کہہ بیٹھیں پھر اپنے قول سے رجوع کرلیں تو (ان کو) ہم بستر ہونے سے پہلے ایک غلام آزاد کرنا (ضروری) ہے۔ (مومنو) اس (حکم) سے تم کو نصیحت کی جاتی ہے۔ اور جو کچھ تم کرتے ہو خدا اس سے خبردار ہے سورۃ المجادلہ آیت 2

غلط راستے سے دخول کرنا

تمہاری بیویاں تمہاری کھیتیاں ہیں پس تم اپنی کھیتیوں میں جیسے چاہو آؤ، اور اپنے لیے آئندہ کی بھی تیاری کرو، اور اللہ سے ڈرتے رہو اور جان لو کہ تم ضرور اسے ملو گے اور ایمان والوں کو خوشخبری سنا دو سورۃ البقرۃ آیت 223

عورت کا بانجھ اور مرد کا ناکارہ ہونا

امام احقد کا فرمان ہے کہ تم اپنی بیٹیوں کو کسی ایسے شخص کے نکاح میں مت دو جو کہ مردانہ طور پر کمزور ہو کیوں کہ اگر تمھاری بیٹی راضی ہو بھی تو مستقبل میں فطری تقاضوں کے سبب وہ نا خوش ہو گی اور جدائی کا مطالبہ کر ۓ گی

اسی حوالے سے ابن القیام کا یہ بھی کہنا ہے کہ کوئی بھی کمی یا کمزوری جو شریک حیات کو بے چین کر دے یا اس کی ناخوشی کا سبب بنے تو اس صورت میں اس کے پاس یہ حق موجود ہے کہ وہ اگر چاہے تو نکاح ختم کر سکتا ہے

دلہن کی اجازت کے بغیر نکاح کرنا

حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضور اکرم سے سنا ہے کہ بیوہ یا طلاق یافتہ عورت سے نکاح اس کی اجازت کے بغیر جائز نہیں ہے اور نہ ہی کنواری لڑکی کا نکاح اس کی اجازت کے بغیر جائز ہے اور کنواری لڑکی کی خاموشی ہی اس کی رضا مندی کو ظاہر کرتی ہے

یہ تمام ایسی باتیں ہیں جن سے نکاح کے اسقاط کا حق دوسرے فریق کو حاصل ہو جاتا ہے