کراچی پولیس نے ساحل سمندر پر تفریح کرنے والے میاں بیوی کو تشدد کا نشانہ کیوں بنا ڈالاکہ سوشل میڈیا پر بھونچال آگیا

پولیس کا محکمہ جس کی بنیادی ذمہ داری عوام کی حفاظت اور ان کا تحفظ ہوتا ہے مگر اس محکمے میں موجود کالی بھیڑوں نے اس کو بدنام کرنے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی ہے ۔ رشوت ستانی کا ناسور اس محکمے کی جڑوں میں بیٹھ کیا ہے اور اس کو اس بری طرح کھوکھلا کر ڈالا ہے کہ حکومتی دعوؤں عدلیہ کی تمام تر کوششوں کے باوجود یہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہا ہے

معاملہ ماوراۓ قتل میں نقیب اللہ محسود جیسے جوانوں کا ہو یا پھرلینڈ مافیا کی پست پناہی کا ہر ہر حوالے سے پولیس کا نام اور اس کی ساکھ اس محکمے کے ایماندار لوگوں کا بھی سر شرم سے جھکا دیتا ہے ۔

کراچی جیسے بڑے شہر میں جہاں پر پولیس کے ادارے پر امن و امان کے قیام کی بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں وہاں آج بھی پولیس تفریح گاہوں پر آۓ شادی شدہ جوڑوں سے نکاح ناموں کا تقاضا کر کے نہ صرف ان کو ہراساں کرتی ہے بلکہ صرف چند روپوں کی رشوت کے عوض جسم فروشی کے اڈوں کو بھی پرمٹ جاری کرتی ہے

گزشتہ دن سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو بھی پولیس کے محکمے کی ایسی ہی حالت زار بیان کر رہی ہے اس ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس کے چار نے ساحل سمندر پر تفریح کے لیۓ آنے والے ایک شادی شدہ جوڑے سے ان کا نکاح نامہ طلب کیا

یہ ایک فطری امر ہے کہ نکاح نامہ انسان اپنی جیب میں لے کر گھوم نہیں رہا ہوتا اسی وجہ سے نکاح نامہ نہ ملنے پر ان پولیس والوں نے اس حوڑے سےرشوت کا تقاضا شروع کر دیا اور جب انہوں نے پولیس کے مطالبے کی تکمیل نہیں کی تو اس کے جواب میں پولیس اہلکاروں نے نہ صرف اس جوڑے سے بدزبانی کی بلکہ ان کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا

یہ سارا منظر ساحل پر موجود لوگوں نے اپنے موبائل کیمرے میں محفوظ کر لیا جس میں واضح طور پر ان اہلکاروں کی شکلیں بھی دیکھی جا سکتی ہیں ویڈیو کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ڈی ایس پی کلفٹن تھانے کی جانب سے ایکشن لیا گیا اور فوری طور پر نہ صرف ان اہلکاروں کو بر طرف کر دیا گیا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ان کی گرفتاری کا حکم بھی جاری کر دیا گیا

اگرچہ حکام کی جانب سے اس قسم کے فوری احکام قابل ستائش ہیں مگر اس کے باوجود ان تمام احکامات کے باوجود پولیس محکمے کی بدمعاشی عوام کے لیۓ لمحہ فکریہ ہے کہ ان پولیس والوں کے سبب انسان اپنے خاندان کی عورتوں کے ساتھ کسی تفریحی مقام پر تفریح بھی نہیں کر سکتا