سسرالیوں نے بہو کو آٹھویں منزل سے چار ماہ کے بچے کے ساتھ کیوں دھکا دے کر مار ڈالا ۔وجہ ایسی کہ سب توبہ توبہ کرنے لگے

انسانی رشتوں کی کہانی بھی عجیب ہوتی ہے ۔ کبھی تو ایثار وقربانی کی ایسی مثالیں قائم کر ڈالتے ہیں کہ جن کو انسانی عقل تسلیم کرنے سے قاصر ہوتی ہے اور کبھی ظلم و بربریت کی ایسی داستان رقم کر ڈالتے ہیں کہ جس کو دیکھ کر وحشت اور حیوانیت بھی توبہ توبہ کرنے لگتی ہے ۔

کراچی کے علاقے دہلی کالونی میں اس محترم مہینے میں بھی ایک عورت نے دوسری عورت کے ساتھ وہ سلوک کر ڈالا جس کے بارے میں سن کر انسانیت شرما کر رہ گئی ۔ اس ظلم کا نشانہ صرف اپنی بہو ہی کو نہیں بنایا گیا بلکہ اس ظلم کا شکار اپنا سگا پوتا بھی بن گیا جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انسان کو اصل سے زیادہ سود عزیز ہوتا ہے

سسرال والوں  کے مطابق کراچی کے علاقے میں بائیس سالہ رمشہ نے پسند کی شادی کی تھی جس کے نتیجے میں اس کا ایک چار ماہ کا بیٹا بھی تھا ۔ اس کا شوہر روزگار کے لیۓ دبئی میں ہوتا تھا جب کہ وہ یہاں سسرال میں اپنی ساس کے ساتھ رہتی تھی ۔گزشتہ دن اچانک اس نے اپنے فلیٹ سے جو کہ آٹھویں منزل پر تھا چھلانگ لگا دی ۔ اس دوران اس کی گود میں اس کا چار ماہ کا بیٹا بھی تھا

دونوں ماں بیٹے نیچے گرتے ہی ہلاک ہو گۓ ابتدائی تفتیش میں اس کے سسرال والوں کا یہ کہنا تھا کہ رمشہ نے آٹھویں منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی اس موقع پر جب پولیس نے تحقیقات کی تو انہیں پڑوس کی ایک عورت نے بتایا کہ رمشہ جب نیچے گری اس وقت مرنے سے قبل اس نے اپنے آخری بیان میں یہ بتایا تھا کہ اس کو اس کے معصوم بچے کے ہمراہ اس کی ساس نے نیچے گرایا ہے

تاہم اس حوالے سے پولیس کا بھی یہی کہنا تھا کہ رمشہ کے جسم پر تشدد کے نشان موجود ہیں جو کہ کسی خودکشی کرنے والے کے جسم پر نہیں ہوتے اس کے علاوہ اس کی گردن پر رسی کے نشانات بھی موجود ہیں جیسے کسی نے اس کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی ہے پولیس نے ابتدائی تفتیش کے لیۓ رمشہ کے جیٹھ اور اس کی ساس کو گرفتار کر لیا ہے

ابھی اس حوالے سے تفتیش جاری ہے باقی تمام حالات سے پردہ رمشہ کے شوہر کےدبئی سے آنے کے بعد ہی اٹھ سکے گا مگر رمشہ کے والد نے اس پڑوسی عورت کی گواہی کی بنیاد پر رمشہ کے سسرال والوں کے خلاف پرچہ کٹوا دیا ہے