نابینا استاد کا بچے پر بہیمانہ تشدد اور بدفعلی کی کوشش ایسی ویڈيو منظر عام پر آگئی جس نے تمام والدین کو چونکا دیا

استاد کا پیشہ اس دنیا کا سب سے مقدس پیشہ تصور کیا جاتا ہے یہی سبب ہے کہ اللہ تعالی نے خاتم النبین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو معلم انسانیت قرار دیا ہے تعلیم دینا ایک پیغمبری  عمل ہے اسی وجہ سے اللہ نے دنیا میں انسانوں کو تعلیم دینے کے لیۓ پیغمبروں کو بھیجا

اتنے مقدس پیشے سے وابستہ لوگوں کو ماضی میں ہمارے معاشرے میں انتہائي عزت اور احترام کی نظر سے دیکھا جاتا تھا ایک استد صرف اس وقت تک کے لیۓ استاد نہیں ہوتا تھا بلکہ اس کی قدر و منزلت اس شاگرد کے دل میں ہمیشہ کے لیۓ ہوتی تھی مگر جیسے جیسے تعلیم میں کمرشلزم آتی جا رہی ہے استاد اور شاگرد دونوں کے رویوں میں تبدیلی آتی جا رہی ہے

اب نہ تو استاد ویسے ہیں جو کہ اپنے پیشے سے اس طرح وابستہ ہوں کہ ان کا طالب علم ان کی عزت کرۓ اور نہ وہ طالب علم رہے جو کہ علم کے حصول کے لیۓ کچھ بھی کرنے کو تیار ہوں جدید تحقیقات کی روشنی میں یہ بات سامنے آئي ہے کہ بچوں پر جسمانی تشدد ان کو کند ذہن اور ناکام انسان بنا دیتا ہے اسی وجہ سے اب خاص طور پر اس بات پر زور دیا جاتا ہے کہ بچے پر جسمانی تشدد نہ کیا جاۓ

مگر حالیہ دنوں میں ایک نابینا استاد کی ويڈیو سوشل میڈيا پر وائرل ہو رہی ہے جو نہ صرف اپنے شاگرد کو گالی دینے کے جرم میں بدترین تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے بلکہ اس کے جسم کے نازک حصوں پر ہاتھ لگا کر اس سے بد فعلی کرنے کی کوشش بھی کر رہا ہے

ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ استاد بچے کی ریڑھ کی ہڈی پر مستقل طور پر مکے برسا رہا ہے یاد رہے کہ ریڑھ کی ہڈی انسان کے جسم کا وہ حصہ ہوتا ہے جس پر لگنے والی چوٹ براہ راست اس کے دماغ کو متاثر کرتی ہے اور اس کے نتیجے میں انسان تاعمر معذور بھی ہو سکتا ہے

مگر اس سب کے باوجود استاد کا بچے کے اوپر اس طرح کا تشدد کسی بھی طرح حوصلہ افزا نہیں ہے اور اس کی جتنی بھی مزمت کی جاۓ کم ہے اگرچہ حکومت پاکستان ایسے قوانین بنا چکی ہے جس کی رو سے بچوں پر جسمانی تشدد قابل تعزیر جرم ہے مگر اس کے باوجود اس قانون کے صحیح طریقے سے نفاذ نہ ہونے کے سبب اکثر و بیشتر بچوں پر تشدد کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں