“مودی سرکار مجھے اجازت دے دو میں پاکستان میں گھس کر ۔۔۔۔۔۔ کرنا چاہتا ہوں ” اس بھارتی فوجی نے اپنے وزیر اعظم سے کیا کرنے کی اجازت مانگ لی

بھارتی  آج کل جنگی جنون میں مبتلا ہیں اس کے حکمران اور عوام اس کوشش میں مبتلا ہیں کہ کسی نہ کسی طرح پاکستانیوں کے  ساتھ جنگ کا آغاز کر دیں۔ مگر اس جنگ کے لیۓ سرحدوں پر آنے کو ان میں سے کوئی تیار نہیں ہے اور بھارتی فوجی  اس بات پر بضد ہے کہ اس بار جنگ سوشل میڈیا پر ہی لڑی جاۓ

اس حوالے سے ان کے مضحکہ خیز پیغامات نے پاکستانی عوام کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہےاور ان پیغامات کے جواب میں پاکستانی قوم بھی کسی سے کم ثابت نہیں ہو رہی ہے اور اپنی ویيڈیوز اور کمنٹ کے ذریعے سوشل میڈيا کے محاذ پر بھی اپنے ملک کا دفاع کر رہے ہیں

ایسی ہی ایک بھارتی فوجی کی مضحکہ خیز ویڈيو سامنے آئی ہے جس میں وہ اپنی ممی کی قسم کھا کر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے اجازت مانگ رہا ہے کہ اس کو اور اس کے چار ساتھیوں کو پاکستان داخل ہونے کی اجازت دی جاۓ تاکہ پلوامہ کی طرح پاکستان میں گھس کر پاکستان کے فوجیوں سے بدلہ لے سکے

مگر اس کی یہ خواہش پاکستانیوں کے لیۓ اس وقت مذيد مزاق کا باعث بن گئی جب اس نے یہ کہا کہ چار فوجی پاکستان میں داخلے کی خواہش رکھتے ہیں مگر ان میں سے تین کیمرے کے سامنے ہی نہیں آنا جاہتے تو اس کے جواب میں پاکستانی کہہ بیٹھے کہ جو کیمرے کے سامنے تک آنے سے ڈرتے ہیں وہ پاکستان کس منہ سے آئيں گے

جب کہ کچھ پاکستانیوں نے کہہ ڈالا کہ تم چار بھی آجاؤ بس فرق صرف اتنا پڑے گا کہ مرنے والے فوجیوں کی تعداد 44 سے 48 ہو جاۓ گی

گھسنے والے اجازت مانگنے کے لیۓ گڑگڑاتے نہیں ہیں جس نے کچھ کرنا ہوتا ہے وہ کر کے گزر جاتا ہے جیسا کہ کشمیر میں ہوا کچھ پاکتانیوں نے اس بھارتی فوجی کو یہ جواب دے ڈالا

اس کے بعد کچھ لوگوں نے چیف آف آرمی اسٹاف کی تصویر کے ساتھ یہ پیغام دے ڈالا کہ ہمت ہے تو آجاؤ

جب کہ کچھ بہادر فوجیوں نے اس کو بتا ڈالا کہ جہاں داخل ہونے کی اجازت مانگ رہے ہو اس قوم کے فوجیوں سے آنکھ ملانے کی ہمت تو تم میں ہے نہیں

سوشل میڈیا پر دونوں ممالک کی یہ جنگ جاری ہے ہندوستان کے الیکشن کے قریب ہونے پر اس قسم کا پروپیگینڈہ پاکستانیوں کے لیۓ کوئی نئي بات نہیں ہے مگر ضرورت اس امر کی ہے کہ ہندوستانی عوام کو بھی اب اپنے سیاست دانوں کے ان حربوں کو سمجھ لینا چاہیے