پیسے کی زیادتی نے دیوانہ بنا ڈالا دولہا نے اپنی گاڑی کو کرارے نوٹوں سے سجا ڈالا اس کے بعد کیا ہوا ویڈيو دیکھیں

نکاح ایک شرعی فعل ہے جس کی تاکید شریعت میں ہمیں بارہا نظرے آتی ہے ہمارے ہاں نکاح کی سنت کو شادی کی تقریب کا نام دے کر اس کے اندر ایسی ایسی رسومات کا اضافہ کر ڈالا گیا ہے جن کا مزہب سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے اور اس طریقے سے سنت کے ایک عمل کو گناہ کے ایک پیکج مین تبدیل کر ڈالا گیا ہے

شادی کے ہنگاموں کا آغاز بعض گھرانوں میں منگنی کے بعد ہی سے شروع ہو جاتا ہے اور نمود و نمائش کے نام پر منگیتر کے لیے عید کے جوڑے اور تحائف ،رمضان میں روزہ کھلوائی اور عید الاضحی میں بکرے بھیجنے تک کا عمل شادی کے ان ہنگاموں کی ایک جھلک ہی ہوتی ہے جس میں مال دار لوگ اپنے پیسے کی نمائش کرتے ہیں اور سفید پوش لوگ اپنے آپ کو بیچ کر بھی یہ سب رسوم کے نام پر کرتے نظر آتے ہیں حالانکہ اس میں سے کسی بھی عمل سے شادی کی کامیابی اور آنے والی زندگی کی خوشیوں سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے

اس کے بعد شادی کے نام پر بیچلر نائٹ ،مہندی مایوں اور طویل عرصے تک جاری رہنے والے خلفشار کا مطلب ہوتا ہے کہ جس کے پاس جتنا زیادہ پیسہ ہوتا ہے وہ شادی کی تقریب اتنی ہی طویل کرتا ہے اور یہ جشن اتنے ہی زیادہ دنوں تک جاری رہتا ہے دولہا اور دلہن کے لباسمعروف ڈیزائنر سے ڈیزائن کرواۓ جاتے ہیں یہاں تک کہ تمام عزیز و اقارب بھی مختلف برانڈز کے کپرے ہر فنکشن کے لیۓ خریدتے ہیں

ان تمام باتوں سے بھی جب تسلی نہیں ہوتی تو پھر اس کے بعد جدت کے نت نۓ طریقے ڈھونڈے جاتے ہیں جس سے ایک جانب تو اپنے پیسے کی نمائش کی جا سکے اسی وجہ سے کبھی تو دلہن کی آمد کیک میں بٹھا کر کی گئی

جب کہ اب بارات لے کر آنے والے دولہا نے بھی پیسے کی نمائش کا انوکھا طریقہ ڈھونڈ نکالا  سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کے مطابق بارات لے جانے والی گاڑی کو پھولوں سے سجانے کے بجاۓ مختلف مالیت کے نوثوں سے سجایا گیا اور اس طرح بے جا خرچے کی ایک اور روائت قائم کی گئی ہے

اس طرح کی تعیشات جو مال دار لوگ اپنے بچوں کی شادیوں پر کرتے ہیں ان لوگوں کے لیۓ بار ثابت ہوتی ہے جو کہ یہ سب افورڈ نہیں کر سکتے جس کے نتیجے میں ان کی بیٹیاں گھر بیٹھے بوڑھی ہو جاتی ہیں اسلام ہمیں سادگی کا درس دیتا ہے اور اس بات کی تاکید کرتا ہے کہ نکاح کو آسان کیا جاۓ تاکہ معاشرے میں زنا جیسی برائی کی روک تھام ہو سکے