کراچی کنگ اور لاہور قلندر کی انتظامیہ کے درمیان شدید جھگڑا ۔ کوچ وسیم اکرم کس بات پر آپے سے باہر ہو گۓ

پی ایس ایل کے میچز جاری ہیں اور پورے ملک کے لوگ پی ایس ایل کے بخار میں مبتلا ہیں اور اپنی اپنی پسندیدہ ٹیموں کو سپورٹ  کرتے نظر آتے ہیں اور اس حوالے سے تکرار ایک معمول کی بات ہے مگر اس بات سے ہم سب واقف ہیں کہ کرکٹ کو شرفا کا گیم سمجھا جاتا ہے اور اس کھیل کو کھیلنے والوں کے اندر اسپورٹ مین اسپرٹ کا ہونا ایک لازمی عمل ہے مگر کراچی کنگ اور لاہور قلندر کے درمیان ہونے والے میچ میں اس سے یکسر مختلف صورتحال دیکھنے میں آئی

تفصیلات کے مطابق لاہور قلندر کے مالک رانا فواد نے پی ایس ایل کی انتظامیہ سے اس بات کی شکایت کی کہ ان کے مہمانوں کے انکلوژر میں گھس کر کراچی کنگ کے کوچ وسیم اکرم ، کپتان عماد وسیم اور فاسٹ بولر محمد عامر نے خواتین اور وہاں بیٹھے مہمانوں کے ساتھ بد سلوکی کی اور بدتمیزی کی

جب کہ اس حوالے سے وسیم اکرم کا یہ کہنا ہے کہ ان کے بارے میں لاہور قلندر کے مہمانوں کے انکلوژر سے اخلاق سوز ہوٹنگ کی گئی اس کے بعد جب وہ یہ سن کر اس انکلوژر میں آۓ تو وہاں سے ان کو گالیاں بھی دی گئیں

اس موقع پر موجود صحافیوں کا یہ کہنا ہے کہ اس انکلوژر میں جہاں پر لاہور قلندر کے رانا فواد اور ان کا خاندان کے ساتھ ساتھ صحافی حامد میر کی فیملی ، عاطمہ شیرازی کی فیملی ، صحافی مالک کی فیملی اور دیگر ایسے افراد موجود تھے جن کے بارے میں یہ گمان بھی نہیں کیا جا سکتا کہ وہ گالی دیں گے

البتہ اس ٹورنامنٹ میں لاہور قلندر جب کراچی کنگ کے خلاف پہلا میچ جیتا تو اس کے خاہنے والوں کی جانب سے کراچی کنگ والوں کے خلاف ہوٹنگ ضرور کی گئی مگر اس بات کو بھی یاد رکھنا چاہیۓ کہ گزشتہ  تین سالوں سے لاہور قلندر کو بھی مستقل ہارنے کے سبب مستقل طور پر مزاق کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے

اس موقع پر موجود کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس انکلوژر سے آلو آلو جیسے کچھ الفاظ کی آوازیں بھی آرہی تھیں جس نے وسیم اکرم کو سخت برہم کر دیا تھا مگر اس بات کو یاد رکھنا چاہیۓ کہ اس وقت جب کہ پوری دنیا کی نظریں پی ایس ایل کی جانب لگی ہوئي ہیں اس طرح کے واقعات دنیا بھر میں ملک کے امیج کو خراب کرنے کا باعث بن سکتے ہیں