Article

مرد کی کمزوری کی ایسی داستاں جس کا خمیازہ ایک معصوم عورت کو بھگتنا پڑا

2691 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

مجھ سے ایسا گناہ سر زد ہو چکا ہے جس ک بارے میں میں جتنا بھی سوچتا ہوں اتنا ہی ندامت کا احساس مجھے اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے مگر اس گناہ کا مداوا اس ندامت کے احساس سے کرنا ممکن نظر نہیں آتا بض گناہ ایسے ہی ہوتے ہیں جو پر چھائیں بن کر انسان کے ساتھ چمٹ جاتے ہیں اور وقت بھی اس پر گرد ڈالنے میں ناکام ثابت ہوتے ہیں

میں ایک اعلی تعلیم یافتہ نوجوان ہوں میرے پاس ایک بہترین نوکری ہے میرا خاندانی بیک گراونڈ بھی بہت مزہبی ہے مگر اس سب کے باوجود پتہ نہیں کیسے اپنے طالب علمی کے زمانے میں میں بری صحبت کے سبب خود کو اس طرح برباد کر بیٹھا کہ اب اس کمزوری سے نجات حاصل کرنا ممکن نہیں

میرے گھر والوں کی جانب سے جب میری شادی کا اصرار بڑھا تو میں نے مجبورا بہت ٹالنے کے بعد ہاں کہہ دی میں ان کو اپنی اس کمزوری کے بارے میں بتا کر شرمندہ نہیں ہونا چاہتا تھا

شادی کی پہلی رات ہی میں نے اپنی بیوی کا گھونگھٹ اٹھا کر اس کو سب کچھ سچ سچ بتا دیا اور وہ وفا کی دیوی میری عزت کا مان رکھتے ہوۓ سب کچھ چپ چاپ برداشت کر گئی اس نے میرے بارے میں کسی کو بھی کچھ نہیں بتایا اور میں خوش تھا کہ میرا بھرم رہ گیا

شادی کے دو سالوں کے بعد میری ماں کی جانب سے میری بیوی کی خالی گود کو لے کر رویہ تبدیل ہوتا گیا میری ماں میری بیوی کو سب ملنے والوں کے سامنے بانجھ ، منحوس اور بدنصیب کے القابات سے نوازتی اور وہ منہ سے اف تک نہ کرتی میں نے اپنی امی کو سمجھانے کی کوشش بھی کی مگر ان کا یہی اصرار تھا کہ اس بدذات کو طلاق دے کر دوسری شادی کرو تاکہ بچے ہو سکیں

جب امی کا یہ اصرار حد سے بڑھا تو میں نے ایک ایسا فیصلہ کر لیا جو کہ نہ تو شرع میں جائز تھا اور نہ ہی معاشرہ اس کی اجازت دیتا تھا میں نے اپنی بیوی کو اس بات کے لیۓ تیار کر لیا کہ وہ پوشیدہ طور پر کچھ دنوں کے لیۓ کسی اور مرد کے ساتھ سو لے تاکہ اس طرح اس کی گود بھر سکے اور ہم سب کو یہ بتا سکیں کہ یہ میرا بچہ ہے

میری ماں کے ظلم و ستم سے جان چھڑانے کےلیۓ وہ عورت اس بات پر بھی تیار ہو گئی اس کام کے لیۓ مین نے اپنے ایک دوست کی مدد لی اور میں وہ اور میرا دوست ایک ماہ کی چھٹیوں کا کہہ کر مری چلے گۓ جہاں میں نے دو کمرے پہلے ہی بک کروا رکھے تھے اس رات مین کمرے میں تنہا تھا اور میری بیوی میرے دوست کے ساتھ اس کے کمرے میں تھی

مین اس بات سے انکار نہین کروں گا کہ میرے لیۓ یہ رات گزارنا انتہائی اذيت ناک تھا میں رات بھر سگریٹ پھونکتا رہا اور اس دن کی صبح میری بیوی مجھ سے نظریں چراۓ خاموش خاموش رہی یہ سلسلہ کئی راتوں تک چلتا رہا یہاں تک کہ مجھے اپنی بیوی کے پاؤں بھاری ہونے  کی خوشخبری ملی اور اس خوشخبری کے ساتھ مین واپس اپنے گھر روانہ ہو گیا

گھر آکر میں نے امی کو جب یہ خبر سنائی تو انہوں نے بھی شکر ادا کیا اور میری بیوی کا خیال رکھنا شروع کر دیا یہاں تک کہ بچے کی ولادت کا دن آگیا اور میرے گھر ایک بیٹا پیدا ہو گیا سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا مگر میں نے محسوس کیا کہ میری بیوی پریشان رہنے لگی تھی مجھے لگا کہ وہ مجھ سے کچھ چھپا رہی ہے

میں نے ایک دو بار پوچھنے کی کوشش کی مگر اس نے کچھ بھی نہیں بتایا میں بھی اپنی دفتری مصروفیات کے سبب اس بات پر اتنا دھیان نہیں دے سکا اس دن مجھے اپنے دفتر کے کام سے دو دن کے لیے شہر سے باہر جانا تھا واپسی پر مجھے دیر ہو گئی جب میں گھر پہنچا تو کافی رات ہو چکی تھی اس وجہ سے میں نے اپنی چابی سے دروازہ کھول کر خاموشی سے گھر میں داخل ہوا سب سو چکے تھے

جب میں اپنے کمرے میں داخل ہوا تو وہاں کا منظر میرے لیۓ انتہائی ہولناک تھا میری بیوی کی لاش پنکھے سے لٹک رہی تھی جب کہ میرے بیٹے کے منہ سے جھاگ نکل رہی تھی اور وہ بھی مر چکا تھا یہ منظر دیکھ کر میرے تو پیروں تلے سے زمین ہی نکل گئی کچھ بھی سمجھ نہیں آرہا تھا مین برباد ہو گیا تھا

بیوی اور بیٹے کی تدفین کے بعد اس رات جب میں اپنی بیوی کے موبائل فون کو دیکھ رہا تھا تاکہ اس کی موت کی وجہ کے بارے میں جان سکوں تو مجھ پر یہ روح فرسا انکشاف ہوا کہ میں نے جس کو دوست سمجھ کر اپنی عزت سونپی تھی اس حیوان نے ان راتوں کی ویڈیو پوشیدہ کیمرے سے بنا لی تھی اور اب وہ میری بیوی کو بلیک میل کر رہا تھا کہ وہ دوبارہ سے اس کے بستر پر آۓ ورنہ وہ یہ ویڈيو میرے خاندان والوں کو دکھا دے گا اور میرے بیٹے کو بھی بڑے ہونے پر بتا دے گا کہ اس کا باپ میں نہیں بلکہ وہ ہے

اس عورت نے ہمیشہ کی طرح خاموشی سے سب کچھ اپنے اوپر جھیل لیا میں چاہتے ہوۓ بھی اس دوست نما حیوان کا کچھ نہ کر سکا کیوں کہ مجھے اپنی نیک نامی بہت عزیز تھی مگر اب میرا ضمیر مجھے کسی کل چین نہیں لینے دیتا کیا میرے اس گناہ کا کوئی کفارہ ہو سکتا ہے ؟؟

 

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: