پی آئی اے میں تبدیلی آگئی، تیس پاونڈ سے زیادہ وزن والی خواتین کو نوکری سے فارغ کرنے کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا

پاکستان ائیر لائن یا پی آئی اے جو ایک زمانے میں دنیا کی بہترین ترین ائیر سروس میں سر فہرست تھی جس کا سلوگن باکمال لوگ لاجواب پرواز تھا اور جس کی ملکی پروازوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی پروازوں کی سروس اور میزبان اپنی مثال آپ ہوا کرتے تھے

مگر کرپشن ،اقرباپروری اور سیاسی اثر وسوخ نے ایک جانب تو اس ادارے کا بیڑہ غرق کیا اس کے ساتھ ساتھ اس ادارے کی شان اس کی ائیر ہوسٹس جن کی خوبصورتی اور چابکد ستی پاکستان کی شان تھی اس کو بھی تباہی کے دھانے پر لا پھینکا یہی سبب تھا کہ اس کی خوبصورت ، کم عمر اور خوش اخلاق ائیر ہوسٹس کی جگہ کم شکل ،ادھیڑ عمر بھاری بھرکم بد اخلاق عورتوں نے لے لی

مگر اب جس طرح پاکستان کے دیگر شعبے کپتان عمران خان کی رہنمائی میں بہتری کی طرف گامزن ہیں اسی طرح اب پی آئي اے کی انتظامیہ نے بھی ادارے کی بہتری کی طرف قدم بڑھایا ہے

تفصیلات کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے ایک سرکلر جاری کیا گیا ہے جس میں اپنے کریو ممبران کو اس بات کا پابند کیا گیا ہے کہ ان میں سے جو لوگ زیادہ وزن کے حامل ہیں وہ یکم جنوری سے اپنا وزن کم کرنا شروع کر دیں اور ہر مہینے پانچ پاونڈ گھٹائیں یہاں تک کہ اکتیس جون تک تیس پونڈ وزن کم کر لیں

اگر کوئی ممبر ایسا کرنے میں ناکام رہا تو اکتیس جون کے بعد ان کو نوکری سے علیحدہ کر دیا جاۓ گا اور اس وقت تک الگ رکھا جاۓ گا جب تک کہ وہ مطلوبہ وزن حاصل نہ کر لیں

پی آئی اے کی انتظامیہ نے اس قسم کا حکم نامہ 2016 میں بھی جاری کیا تھا مگر اس پر عمل درآمدمکمل طور پر نہیں کیا جا سکا تھا مگر اب امید ہے کہ اس حکم کے نتیجے میں پی آئی اے کو ان تمام کریو ممبر سے نجات مل جاۓ گی جو ان کی بدنامی کا سبب بن رہی ہیں

یہاں پر یہ امر بھی قابل توجہ ہے کہ پی آئی اے شدید ترین مالی بحران کا شکار ہے اور وزیر خزانہ کے مطابق ائئر لائن میں بری تعداد میں ایسے پائلٹ موجود ہیں جبو میٹرک پاس ہیں اور جعلی ڈگریوں کی بنیاد پر بھاری تنخواہیں وصول کر رہے ہیں اور ادارے کو بھاری نقصان پہنچانے کا سبب بن رہے ہیں

اور انتظامیہ ایسے افراد کے خلاف کاروائی کرنے کے بجاۓ کریو ممبران کے وزن کی کمی کی کاروائی کر رہی ہے اگر یہ تبدیلی ہے تو اس تبدیلی کا فیض عوام تک نہیں پہنچ سکتا ہے