بھارتی کسانوں کا پاکستان کو ٹماٹر بیچنے سے انکار جواب میں پاکستانیوں نے انڈیا کو ان ٹماٹر سے کیا کیا کرنے کا مشورہ دے ڈالا

بھارتی عوام اور حکمران ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ کسی نہ کسی طرح پاکستان کو جنگ میںدھکیل دیں اور اس کے لیۓ ہر کوئي اپنے اپنے شعبے میں پاکستانیوں کے ساتھ اپنی خار نکال رہا ہے جیسے اجے دیوگن نے اپنی فلم پاکستان میں ریلیز سے منع کر دیا تو دوسری جانب ٹی سیریز والوں نے اپنی پلے لسٹ میں سے عاطف اسلم اور راحت فتح علی کے گانے نکال دیۓ اور کسانوں نے ٹماٹر کی سپلائی بند کرنے کا اعلان کر ڈالا

سلمان خان نے اپنی فلم کے لیۓ عاطف اسلم سے گانے گوانے سے منع کر ڈالا ایسے موقع پر بھارتی کسانوں نے بھی سوچا کہ وہ کس طرح سے اس جنگ کے جنون میں مذید ایندھن ڈالیں تو انہوں نے یہ اعلان کر ڈالا کہ ہم اپنے ٹماٹر پاکستان کو نہیں بیچیں گے دیکھتے ہیں کہ ہمارے ٹماٹروں کے بغیر پاکستانی کھانا کیسے بناتے ہیں

اس بات سے ہم سب واقف ہیں کہ ٹماٹر کی غیر موجودگی میں بھی بہت سارے دوسرے ذرائع استعمال کر کے کھانا بنایا جا سکتا ہے مگن بھارتی کسان اس بات سے واقف نہیں ہیں کہ ٹماٹر وہ نازک چیز ہے اور اس کو فوری طور پر استعمال نہ کیا جاۓ تو یہ سڑنے لگتے ہیں اور سڑے ہوۓ ٹماٹر کس کام آتے ہیں یہ بتانا بھی اب بھارتی کسانوں کو ضروری ہو گیا ہے

سیاست دانوں کے اوپر برساۓ جائیں

بھارت کو اس بات کا اندازہ ہوتا جا رہا ہے کہ پلوامہ کے خودکش حملے کا سبب ان کی وہ غلط پالیسیاں ہیں جن کے سبب کشمیری نوجوان اس حد تک گۓ اس بات کا اشارہ وزیر اعظم عمران خان نے بھی کیا تھا کہ بھارت کو سب سے پہلے ان وجوہات کو جاننے کی کوشش کرنی چاہیۓ جس کے سبب کشمیری نوجوان اس حد تک جانے کے لیۓ تیار ہو گۓ ہیں

لہذا یہ ٹماٹر جو بھارتی کسان پاکستانیوں کو نہیں بیچ رہے سیاست دانوں کو کھلانے کے کام آسکتے ہیں

فوجیوں کو کھلاۓ جائیں

بین الاقوامی میڈیا اس بات پر بھارتی فوج پر شدید تنقید کر رہے ہیں کہ پلوامہ حملہ درحقیقت بھارتی فوجیوں کی غلط حکمت عملی کے سبب ہوا فوجوں کا یہ اصول ہوتا ہے کہ اگر کوئي کانواۓ حرکت کرۓ تو اس سے پہلے حفاظتی دستے پہلے اس علاقے کو چیک کرتے ہیں مگر بھارتی فوج نے ایسا نہیں کیا اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ ٹماٹر جو کہ جلد ہی سڑنے والے ہیں ان کو بھارتی فوجیوں کے اوپر برسانا چاہیۓ

جب کہ انڈیا کے پاکستان پر ٹماٹر بند کرنے پر پاکستانیوں کا رد عمل بھی بہت ہی دلچسپ تھا

کچھ لوگوں نے تو اس کا حل یہ نکالا کہ ہم تو ٹماٹر کی جگہ دہی ڈال کر سالن بنا لیں گے تم لوگ سڑے ہوۓ ٹماٹر سے کیا کرو گے

جب کہ کچھ لوگ اب تک پی ایس ایل کے نشے ہی میں مبتلا ہیں ان کا کہنا ہے کہ جنگ جیتنے کےبعد ہم ویرات کوہلی کو لاہور قلندر میں کھلائیں گے تاکہ دوہری شکست کا مزہ لوٹ سکے

جب کہ کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو قوم اپنے فوجیوں کو تین ٹائم کھانا نہیں دے سکتی وہ کیسے ہمارے ٹماٹر بند کرے گی

وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ بھارتی جنگی جنون بڑھتا جا رہا ہے اور ہر نۓ دن کے ساتھ ان کا میڈیا اور عوام ایسی ہی بے سروپا کہانی لے کر سامنے آجاتا ہے ٹماٹروں کی یہ کہانی بھی ایسے ہی جنون کا حصہ ہے