Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.
اسلام کے مطابق ہر مرد کو کچھ شرائط کے ساتھ اسلام کے تحت چار شادیان کرنے کا حق حاصل ہے مگر اس اجازت کے ساتھ ساتھ کچھ حدود و قیود کی پابندی بھی ہر مرد پر واجب ہوتی ہے حال ہی میں معروف اینکر ڈاکٹر عامر لیاقت کی دوسری شادی کی خبریں میڈیا کی زینتں بنیں ان کے ولیمے والے دن ان کی پہلی بیوی کی بیٹی دعا کی جانب سے سامنے آنے والے ایک ٹوئٹ نے پورے سوشل میڈیا کو اپنی لپیٹ مین لے لیا
اس ٹوئٹ میں جس میں دعا نے اپنے والد سے اس بات کا گلہ کیا تھا کہ اپنے والد کی دوسری شادی کے موقعے پر ان کے بچے بہت اداس ہیں نے عام عوام کی ہمدردیاں ان کی پہلی بیوی اور بچوں کے ساتھ کر دیں اور سب کو یہ لگنے لگا کہ عامر لیاقت نے اپنی پہلی بیوی اور بچوں کے ساتھ زیادتی کر ڈالی ہے
Another day, another tragedy
Ever since you hurt your family
Sincerest prayers for you to recover
And that too goes for the homewrecker
Hoping Allah guides you to the right way
Whilst your children wipe their tears away.Your devastated daughter in pain,
Duaa Aamir.— Duaa (@Duaa_e_aamir) November 17, 2018
مگر اس حوالے سے اب عامر لیاقت کی ایک ویڈيو سامنے آئی ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ دوسری شادی ان کا حق ہے جو کہ شریعت نے ان کو دیا ہے اور ان کے خانگی معاملات کو میڈیا کو اس طرح نہیں اچھالنا چاہیۓ اور وہ اتنی استطاعت رکھتے ہیں کہ دونوں گھرانوں کی کفالت کر سکیں اس وجہ سے لوگوں کو ان کے اندرونی معاملات میڈیا پر زیر بحث نہیں لانے چاہیۓ ہیں
یہاں یہ امر قابل غور ہے کہ شریعت اگر مرد کو دوسری شادی کی اجازت دیتی ہے تو اس حوالے سے یہ بھی کہتی ہے کہ اس بات کا خیال رکھیں کہ کسی بھی ایک بیوی کی حق تلفی نہیں ہونی چاہیۓ معروف مزہبی اسکالرعامر لیاقت اسلام کو کافی بہتر طریقے سے جانتے ہیں تو ان کو اس بات کا بھی ادراک ہوگا کہ شریعت یہ توازن صرف والی معاملات میں نہیں مانگتی بلکہ یہ توازن محبت ،توجہ اور یہاں تک کہ وقت کے حوالے سے بھی چاہتی ہے
یہی سبب تھا کہ ہمارے پیارے نبی اپنی ہر زوجہ کے گھر باقاعدہ باری کے حساب سے جاتے تھے اور اس کے ساتھ وقت گزارتے تھے تاکہ توازن برقرار رہے ۔ دوسری بات کہ یہ عامر لیاقت کا خانگی معاملہ ہے تو اس بات کو بھی یاد رکھنا چاہیۓ کہ ٹوئٹر اکاونٹ پر کی جانے والی بات صرف اور صرف ایک گھر تک محدود نہیں ہو سکتی اسی طرح جس طرح انہوں نے میڈیا پر اپنے ویڈیو پروگرام کے ذریعے اس حوالے سے صفائی دی ہے تو اس کا واضح مطلب یہی ہے کہ معاملہ گھر سے باہر نکل کر میڈیا تک خود ان لوگوں نے پہنچایا ہے
اسی وجہ سے بات جب میڈیا پر پہنچی ہے تو اس حوالے سے ہر انسان کے پاس اس بات کا حق ہے کہ وہ اس بارے میں بات کر سکے آخر میں صرف یہی دعا کی جا سکتی ہے کہ اللہ تعالی اس گھرانے کے معاملات کو سدھار دے تاکہ بچے اس جزباتی نازک دور سے بخیر و خوبی نکل سکیں