Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.
اسکول سے مراد ایسے ادارے جہاں پر بچوں کو تعلیم و تربیت دے کر معاشرے کا فعال شہری بنایا جاتا ہے ویسے تو تعلیم دینے کا حق ریاست کا ہوتا ہے مگر بدقسمتی سے ہماری حکومتوں کی کمزوریوں کے سبب سرکاری اسکولز ایسے بدترین حالات میں ہیں کہ تعلیم کا سراسر بوجھ نجی تعلیمی اداروں پر آپڑا ہے
بعض جگہوں پر اس حوالے سے نجی اسکولز اس بات کا ناجائز فائدہ بھی اٹھا رہے ہیں جس کے سبب فیسوں میں من مانا اضافہ ، اور دیگر حوالوں سے ان کی من مانی دیکھنے میں آرہی ہے جس پر موجودہ دور میں سپریم کورٹ نے بھی حالیہ دنوں میں ایکشن لے رکھا ہے
مگر اب سوشل میڈیا پر کراچی کے علاقے گلشن معمار کے ایک نجی اسکول کے حوالے سے ایک شکایت منظر عام پر آئی ہے جس نے تمام والدین کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا
تفصیلات کے مطابق ارسلان طارق نامی ایک صاحب نے اپنا ایک مسلہ بیان کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کی عمر چھ سال ہے اور اس نے گیارہ ربیع الاول کے دن اپنے ہاتھوں پر مہندی لگائی ایک دن کی چھٹی کے بعد جب ان کی بیٹی اسکول گئی تو اس کو اسکول والوں نے مہندی لگانے پر مختلف قسم کی سزائیں دیں
جن میں سے کچھ یہ تھیں سب سے پہلے بچی کو اسمبلی میں شرکت سے روک دیا گیا اور اس کو ایک جانب کھڑا رکھا گیا اس کے بعد کلاس شروع ہونے سے پہلے بھی اس کو برا بھلا کہہ کر ذہنی اذیت دی گئی اس کے بعد بچی کو لنچ بریک بھی نہیں کرنے دیا گیا پھر زبانی اور تحریرا دونوں صورتوں میں بچی کو نوٹس دیا گیا کہ جب تک اس کے ہاتھوں پر سے مہندی نہیں ہٹی تب تک اس کی سزاؤں کا سلسلہ جاری رہے گا
اس پر ارسلان طارق صاحب کا یہ کہنا ہے کہ مہندی کے رنگ کو جانے میں کافی وقت لگتا ہے اس بات سے ہم سب واقف ہیں اور بچی کی نازک جلد پر کسی طرح کے بلیچ کا استعمال منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے اسی سبب پریشان حال کا یہ کہنا تھا کہ ان کو تو اسکول کی سزاؤں سے بچنے کی یہی صورت نظر آتی ہے کہ وہ اپنی بچی کے ہاتھ ہی کاٹ ڈالیں
اس بات سے انکار نہیں ہے کہ اسکول میں یونیفارم کے حوالے سے ڈسپلن برقرار رکھنا اسکول انتظامیہ کی ذمہ داری ہے مگر اس ذمہ داری کو پورا کرتے ہوۓ انسانی سلوک کرنا بھی اسکول انتظامیہ ہی کی ذمہ داری ہے ایک معصوم بچی کے ساتھ ایسا سلوک جس سے اس کو اس حد تک ذہنی اذیت دی جاۓ کسی بھی طرح مناسب نہیں ہے