Article

‘میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ہوں مجھے میرے باپ کے حوالے کیا جاۓ ‘چیف جسٹس سے نوجوان لڑکی کا ایسا مطالبہ جس نے سب کو حیران کر ڈالا

1325 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

امریکہ ایک سپر پاؤر ملک ہے اور پاکستان جیسے ترقی پزیر ملک کی عوام کے لیے امریکہ ایک خوابوں کی سرزمین  کی حیثیت رکھتا ہے ہر پاکستانی کی یہ سوچ ہے کہ امریکی سرزمین پر درختوں سے ڈالر لگے ہوتے ہین اور وہاں جاتے ہی ان کو صرف یہ ڈالر اتارنے اور اپنے ملک میں بھجوانے ہوتے ہیں

امریکی گرین کارڈ کے حصول کے لیے وہ کچھ بھی کرنے کو تیار ہو جاتے ہیں جیسے کہ آج کل دیکھنے میں آرہا ہے کہ پاکستانی نوجوان امریکی بڑی عمر کی موٹی ،اور کم شکل لڑکیوں سے شادی کر کے اس کی تصاویر انتہائی فخر سے سوشل میڈيا کی زينت بنا رہے ہیں جس سے باقی لوگوں میں بھی یہ ٹرینڈ پیدا ہو رہا ہے

مگر حالیہ دنوں میں امریکہ کی محبت میں ایک عجیب و غریب کیس پاکستان کی عدالت میں پیش کیا گیا ہے جس میں عمارہ نامی ایک کم عمر لڑکی سامنے ائی ہے جس کا دعوی ہے کہ وہ درحقیقت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ہے اور اس کو اغوا کرنے والوں نے اس کو ہندوستان میں چھوڑ دیا تھا جہاں سے وہ پیدل جنگلوں بیابانوں کیمسافت طے کرتے ہوۓ پاکستان پہنچی ہے

عمارہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب وہ امریکہ اپنے والد کے پاس جانا چاہتی ہے وہ اپنے والد یعنی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپاس کو بہت یاد آتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایک علامہ صاحب کی مہربانی سے وہ مسلمان ہو چکی ہے اس لیے اس کے ایمان کے بارے میں کوئی بھی کسی قسم کے خدشے کا اظہار نہ کرے

عمارہ مسلمان ہونے کے باوجود اپنے والد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس جانا چاہتی ہے ان کے اس دعوی میں کتنی حقیقت ہے اس کا فیصلہ تو عدالت ہی کرۓ گی مگر حالیہ دنوں میں ان کے اس عجیب و غریب مطالبے نے لوگوں کو حیران کر دالا ہے اور اس دعوی کی حقیقت جاننےکے لیۓ ہر پاکستانی متجسس ہے کہ آخر کس بنیاد پر عمارہ نے یہ دعوی کیا ہے

 

عمارہ کا اپنے والد کے حوالے سے یہ بھی کہنا ہے کہ اس کو یاد ہے کہ اس کے والد اس کی ماں کو بہت غیر ذمہ دار کہا کرتے تھے اور اس بات کا اظہار اکثر و بیشتر کرتے رہتے تھے

عمارہ نے یہ بھی کہا کہ ان کے اس دعوی کو مزاق نہ سمجھا جاۓ اور انہوں نےیہ دعوی کسی شہرت کے حصول یا کسی اور مقصد سے نہیں کیا بلکہ وہ اپنے باپ کے پاس جا کر ان کے ساتھ رہنےکی خواہشمند ہے

Snap Chat Tap to follow