Article

کیا آپ جانتے ہیں عدنان سمیع کے والد کا تعلق پاکستان ائیر فورس سے تھا ؟اور انہوں نے پاکستان کے لیۓ کیا کیا خدمات انجام دی تھیں

1440 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

پاک بھارت کی حالیہ کشیدگی سے ایک جانب تو دونوں ملک کی حکومتیں متاثر ہوئیں اس کے ساتھ ساتھ دونوں ملکوں کی عوام اور میڈیا بھی ایک جنگ کی کیفیت کا شکار ہو گۓ اور اس میں دونوں ممالک کے سیلیبریٹیز نے بھی اپنی اپنی حب الوطنی کا ثبوت اپنے سوشل میڈیا پیغامات کے ذریعے دیا ان میں سے ایک عدنان سمیع بھی تھے جنہوں نے اپنے سابقہ ملک پاکستان کے خلاف اور موجودہ ملک بصارت کی حمایت میں ٹوئٹ کر دیا

ان کو اپنا یہ ٹوئٹ بہت مہنگا پڑ گیا اور پاکستانیوں نے ان کو سوشل میڈيا پر میجر عدنان سمیع قرار دے کر آئي ایس ائی کا جاسوس قرار دے دیا اور اس کو سوشل میڈيا کا ٹاپ ٹرینڈ بنا ڈالا مگر اس حقیقت سے بہت کم لوگ واقف ہیں کہ عدنان سمیع کے والد پاکستان ائیر فورس کے نہ صرف پائلٹ رہ چکے ہیں بلکہ ان کی پاکستان کی حمایت اور بھارت کے خلاف بیش بہا خدمات موجود ہیں

ارشد سمیع خان کا تعلق ایک پختون حاندان سے تھا

عدنان سمیع کے والد ارشد سمیع خان کا تعلف ہرات افغانستان سے تھا اور ان کے والد جنرل محفوظ خان چار صوبوں کے گورنر کی حیثیت سے فرائض انجام دے چکے تھے

ان کو ستارہ جرات سے نوازہ گیا

ارشد سمیع خان پاکستان ائیر فورس میں فائٹر پائلٹ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور 1965 کی جنگ میں ان کی بہادری اور بھارت کے خلاف خدمات کے عوض ان کو ستارہ جرات سے بھی نوازہ گیا ہے

ارشد نے بطور پاکستانی سفیر بھی کام کیا

ارشد سمیع خان  ایوب خان یحیحی خان اور ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں پاکستان فارن سروسز سے منسلک وہے اور دنیا کے کئی ممالک میں بطور پاکستانی سفیر اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں مگر اس کے بعد جنرل ضیا الحق نے ان کو ذوالفقاری علی بھٹو کے ساتھ تعلق کے سبب معذول کر دیا

ارشد سمیع نے کتاب بھی لکھی

ارشد سمیع خان نے اپنے زندگی کے تجربات پر مبنی ایک کتاب بھی لکھی جس میں انہوں نے اپنی زندگی کے تجربات بطور فارن آفیسر تحریر کیۓ

اپنے اخری ادوار میں ارشد سمیع خان پنکریاز کے کینسر میں مبتلا ہو گۓ تھے اور بیس سال تک اس موذی مرض سے مقابلہ کرنے کے بعد 22جون 2009 کو ان کا انتقال اپنے بیٹے عدنان سمیع کے پاس بمبئي کے ایک ہسپتال میں ہوا ان کے ایک دیرینہ دوست ریٹائیر ائیر کمودور سجاد حیدر کا اس معاملے میں یہ کہنا تھا کہ وہ زندگی کے آخری ایام میں اپنے بیٹے کے پاس اپنا ملک چھوڑ کر نہیں جانا چاہتے تھے مگر میں نے ان کو اس بات پر قائل کیا کہ ان کے لیے آب و ہوا کی تبدیلی بہت ضروری ہے

بہادر باپ کا بیٹا عدنان سمیع اگرچہ بھارت کی شہریت اختیار کر چکا ہے مگر ان کے تمام تر بھارت دوستی کے پیغامات بھ ان کے والد کی پاکستان کے لیۓ حدمات کو کم نہیں کر سکتے ارشد سمیع خان پاکستانیوں کو آج بھی آپ پر فخر ہے

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: