Article

جو لوگ معصوم بچیوں کو چھوٹے کپڑے پہنا کر نچاتے ہیں وہی بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے ذمہ دار ہیں علامہ خادم حسین رضوی نے کس سوال پر یہ بیان دے ڈالا

1600 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

تحریک لبیک پاکستان کے رہنما علامہ خادم حسین رضوی کا شمار موجودہ دور کے متنازعہ ترین رہنماؤں مین ہوتا ہے ایک جانب اگر ان کے عقیدت مندوں اور ماننے والے افراد کی تعداد بہت زیادہ ہے اور ان کی وقاداری کا یہ عالم ہے کہ لوگ ان کے لیۓ جان بھی قربان کرنے کے تیار ہو جاتے ہیں

دوسری جانب ملک کا ایک لبرل طبقہ ایسا بھی ہے جو علامہ خادم حسین رضوی کو شدت پسند کے روپ میں دیکھتے ہیں اور ان کے نزدیک علامہ خادم حسین رضوی تمام معاملات کو انتہائی شدت سے طے کرنے کے قائل ہیں جب کہ اسلام میں زور زبردستی نہیں ہے حال ہی میں آسیہ بی بی کی سپریم کورٹ سے رہائی کے فیصلے کے بعد بھی خادم حسین رضوی کی جانب سے ایسی ہی سختی اور شدت کا مظاہرہ کیا گیا ہے

اس حوالے سے صحافیوں نے خادم حسین رضوی سے فیصل آباد کے مدرسے کے حوالے سے ایک واقعہ کا حوالہ دیا گیا جس کے مطابق ایک معصوم بچے کی مدرسے میں اس کے استاد کی جانب سے عزت لوٹی گئی اور اس کے بعد اس کو چھت سے دھکا دے کر نیچے گرا کر ہلاک کر دیا گیا اور واقعے کو خودکشی کا رنگ دے کر دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے

اس حوالے سے جب مولانا خادم حسین رضوی صاحب سے سوال کیا گیا کہ آپ لوگون کے مدرسے میں ایک استاد نے اس قسم کی حرکت کی ہے آپ اس کے بارے میں کیا کہنا چاہیں گے تو اس کے جواب میں علامہ خادم حسین رضوی جن کی شعلہ بیانی مشہور ہے مختلف قسم کی باتیں کرنے لگے

ان کا یہ کہنا تھا کہ چونکہ میڈیا والے چھوٹے چھوٹے لباس پہنا کر بچیوں کو آئٹم سانگ پر نچاتے ہیں جس سے دیکھنے والوں کے جنسی  جزبات ابھرتے ہیں مولانا خادم حسین رضوی کا یہ بھی کہنا تھا کہ چھوٹے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات جہاں بھی ہو رہے ہیں اس کا ذمہ دار میڈیا ہے جو اپنے پروگراموں اور چھوٹی بچیوں کے رقص کے سبب دیکھنے والوں کےجزبات ابھارتا ہے اس لیۓ ان تمام جرائم کی سزا بھی میڈیا کو ملنی چاہیۓ

علامہ خادم حسین رضوی کے اس جواب سے کسی بھی پاکستانی کی تسلی نہیں ہو سکتی انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ اس عمل میں ملوث افراد کا تعلق خواہ کسی بھی مکتبہ فکر سے ہو اس کو ایک بچے کے ساتھ جنسی زیادتی اور اقدام قتل کی سزا ضرور ملنی چاہیۓ اور اگر ملزمان کا تعلق خادم حسین رضوی سے بھی ہے تو ان کو چاہیۓ کہ انصاف کف تقاضے پورے کرتے ہوۓ اس قاتل کے خلاف قانونی چارل جوئی کا مطالبہ کریں

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: