Article

دیور نے بھابھی کو شوہر کے پاس جانے سے روکنے کے لیۓ گولیاں مار دیں ۔ وجہ حیران کن

1606 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

عام طور پر ہمارے ملک میں مشترکہ خاندانی نظام رائج ہے جس کے ایک جانب کئی فائدے ہیں تو دوسری جانب کئی نقصانات بھی ہیں جن میں سب سے بڑا نقصان دیور بھابھی یا جیٹھ بھابھی کے درمیان میل جول کے سبب بے پردگی کا عنصر ہے مگر ہندوانہ معاشرے کی پیداوار مشترکہ خاندانی نظام عام طور پر بچت کے خیال سے معاشرے کی اہم ضرورت سمجھا جاتا ہے

اس نظام کے سبب گھریلو اخراجات تقسیم ہو جاتے ہیں جس سے خاندان کے ہر فرد پر بوجھ تقسیم ہو جاتا ہے ایسے میں اگر خاندان کا کوئي فرد بیرون ملک ملازم ہو تو اس کی ذمہ داریاں مذید بڑھ جاتی ہیں اور اس سے لوگوں کی توقعات بھی بڑھ جاتی ہیں ایسا ہی کچھ اسلام آباد کے قریبی گاؤں نوائی کے رہائشی شاہین شہزاد کے ساتھ بھی ہوا جو کہ قطر میں محنت مزدوری کرتا تھا

گزشتہ تین سال قبل اس کی شادی ماریہ شاہین کے ساتھ انجام پائی شادی کے بعد وہ تو نوکری کے لیۓ قطر واپس چلا گیا جب کہ اپنی بیوی کو اپنے ماں باپ کے پاس چھوڑ گیا جہاں پر اس کا ایک بھائی بھی اپنی بیوی کے ساتھ رہتا تھا شادی کے تین سال بعد شاہین شہزاد نے اپنی بیوی کو اپنے پاس قطر بلانے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ اپنے گھر میں اپنے خاندان کے ہمراہ سکون سے زندگی گزار سکے

مگر اس کا یہ فیصلہ اس کے بھائي انجم شہزاد کو ایک آنکھ نہ بھایا اس کو لگا کہ اس طرح اس کا بھائي ان سے دور ہو جاۓ گا اور خرچہ بھجوانا کم کر دۓ گا جس کا براہ راست اثر اس پر پڑۓ گا اس لیۓ اس نے اپنی بھابھی ماریہ شاہین کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کی مگر ناکام رہا

آخر جب اس کی بھابھی کے جانے میں صرف ایک ہی دن رہ گیا تو اس نے اپنی بھابھی کو اپنے شوہر کے پاس جانے سے روکنےکے لیۓ ہر حد سے گزرنے کا فیصلہ کر لیا دن کے وقت جب اس کی بھابھی اپنے کمرے میں سامان کی پیکنگ میں مصروف تھی اور اس کی ماں اپنی دوسری بہو کو ڈاکٹر کے پاس لے کر گئی ہوئی تھی اس نے پستول لے کر اپنی بھابھی ماریہ شاہین کو دو گولیاں مار دیں اور اس کو مردہ سمجھ کر چھوڑ دیا

اس موقعے پر واقعے کو ڈکیتی کا رنگ دینے کے لیۓ انجم شہزاد اور نند مصباح نے ماریہ کے سامان میں سے سونے کی چوڑیاں انگوٹھیاں اور اے ٹی ایم کارڈ اور سفری کاغذات بھی اٹھا لیۓ مگر گولی کی آواز سن کر اہل محلہ ماریہ کو اٹھا کر ہسپتال لے گۓ جہاں پر نہ صرف اس کی جان بچ گئی بلکہ اس نے اپنے دیور کے خلاف بیان بھی دے ڈالا اور اپنے والد کی مدعیت میں پرچہ کٹوا ڈالا

مگر اس موقعے پر بد قسمتی سے قانون نافذ کرنے والے ادارے نہ صرف انجم شہزاد کا ساتھ دے رہے ہیں بلکہ مذید کاروائی کے لیۓ ماریہ سے رشوت کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں جب کہ ماریہ کا شوہر بھی اس بات کا خواہشمند ہے کہ ماریہ اپنے دیور کے خلاف کیس واپس لے لے

جب کہ اس وقت ماریہ جس کا تعلق انتہائی غریب گھرانے سے ہے ہسپتال کے بستر پر زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے اور انصاف کی متلاشی ہے

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: