Article

کیا آپ ایسے عجیب گناہ سےواقف ہیں جن کو کرنے سے نیک لوگ نفرت کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں ؟

2194 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

گناہ اور ّثواب کا فلسفہ انسانی زندگی کے لیۓ بالکل اس طرح ہے جس طرح اللہ تعالی نے دنیا کو ایک امتحان گاہ کی ضورت میں بنایا ہے اور ہر انسان کو اس امتحان گاہ میں اس کے مقرر وقت کے لیۓ بھیج دیا جاتا ہے جہاں اس کے پاس اس کے عمل کا اختیار موجود ہوتا ہے اب یہ اس کے اوپر منحصر ہوتاہے کہ وہ نیک عمل کرتا ہے یا گناہ گار بن جاتا ہے

انسان کے اندر عام طور پر اللہ تعالی نے ایک پیمانہ نصب کیا ہوا ہے جو اس کو غلط اورصحیح کی تشریح کر کے بتاتا ہے یہی سبب ہے کہ انسان عام طور پر گناہ کے لیۓ کوئی ایسا گوشہ اختیار کرتا ہے کہ جس میں اس کو دنیا والے نہ دیکھ سکیں جب کہ اس عالم میں وہ یہ بھول جاتا ہے کہ اللہ تعالی ہر حال میں اس کو دیکھ رہا ہے

اللہ تعالی نے ہر امت کو کسی نہ کسی امتحان کے ذریعے آزمایا ہے مگر چونکہ ہمارے پیارے نبی جو کہ اللہ تعالی کےمحبوب خاص بھی ہیں انہوں نے اللہ تعالی سے یہ وعدہ لیا تھا کہ ان کی امت کو کسی عزاب کے سبب ختم نہیں کیا جاۓ گا اسی وجہ سے امت مسلمہ کی بھی اللہ تعالی آزمائش تو کرتے ہیں مگر اس کا خاتمہ اس کی آومائش کے سبب نہیں کرتے

حالیہ دنوں میں انٹرنیٹ اور موبائل فون اس امت کے لیۓ سب سے بڑی آزمائش ہے جس کے سبب امت مسلمہ کی خلوت سخت ترین خطرات کی زد میں ہے اور تقریبا ہر فرد زںدگی کے کسی نہ کسی حصے میں ایسے گناہوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں جن سے اللہ تعالی نے روکا ہوتا ہے

حضرت علی ﷜کے فرمان کے مطابق نیک وہ نہیں کہ جس کی جلوت پاک ہو ، بلکہ نیک وہ ہے کہ جس کی خلوت پاک ہو

 


اسی طرح آج کل کے زمانے میں اپنا موبائل فون ہاتھ میں لے کر ہم سمجھتے ہیں کہ اس پر ہم کچھ بھی کریں اس کے بارے میں کسی کو پتہ نہیں چلے گا مگر اس گناہ کو کرنے کا سب سے بدترین اّر یہ ہوتا ہے کہ جو نیک طینیت لوگ ہوتےہیں ان کو اگر ہمارے گناہ کا نہیں بھی پتہ چلے تب بھی ان کے دل میں اللہ تعالی برے کام کرنے والے کے خلاف ایک احتراق یا نفرت ڈال دیتا ہے نیک لوگ کراہیت میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور وہ اس گناہ گار کی قربت اور صحبت سے اجتناب برتنے لگتے ہیں

ہم میں سے بہت سارے لوگ ایسے ہیں جنہوں نے زندگی میں کبھی نہ کبھی اس گناہ کا ارتکاب کیا ہو گا اور اب اس بات کے خواہشمند ہوں گے کہ کسی نہ کسی طرح اللہ تعالی اپنی بارگاہ میں اپنی توبہ قبول فرماۓ ایسے لوگوں کے لیۓ حدیث نبوی ہے کہ

اللہ تعالی ہم سب کو ظاہری اور پوشیدہ تمام گناہوں سے بچاۓ اور ہمیں اپنی رحمتوں سے نوازے اور ہماری توبہ قبول فرماۓ

 

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: