Article

کیا آپ قیامت کے قریب امام مہدی کے ظہور کی ان نشانیوں کے بارے میں جانتے ہیں جو سال 2019 میں پوری ہو چکی ہیں ؟

2519 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

اسلام کے بنیادی اعتقاد میں آخرت کے دن پر یفین ایوان کا بنیادی جز ہے اور قیامت کے دن پر یقین اور اس دن انسان کے اعمال کا حساب یہ وہ عقیدہ ہے جس پر پورے اسلام کی عمارت قائم ہے کیوں کہ دنیا میں ہر کی جانے والی نیکی اور انجام دیۓ جانے والا گناہ کا حساب قیامت کے دن اللہ کی بارگاہ میں کیا جاۓ گا

مگر یہ قیامت کب واقع ہو گی اس کے بارے میں اللہ تعالی کے علاوہ کوئی نہیں جانتا ۔یہاں تک کہ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے بھی اپنے امتیوں کو قیامت کے قریب ہونے والے واقعات اور سے جڑی نشانیوں کے بارے میں تو بتایا ہےمگر قیامت کے واقع ہونے کا وقت نہیں بتایا ہے

ان میں سے ہمارے پیارے نبی کی کی جانے والی کچھ پیشن گوئیاں تو پوری ہوتی نظر آرہی ہیں جیسے انسان کی دنیا داری میں محو ہو جانا ، شراب و زنا کا بڑھ جانا وغیرہ وغیرہ ایسی نشانیاں ہیں جو کہ قرب قیامت کی عمومی نشانیاں ہیں مگر کچھ ایسی نشانیاں بھی ہیں جو کہ بڑی نشانیاں کہی جاتی ہیں اور جن کی آمد ابھی تک نہیں ہو سکا مثال کے طور پر دجال کی آمد ، حصرت عیسی کی آمد اور امام مہدی کا ظہور ایسی بڑی نشانیاں ہیں جس پر تمام مسلک کے لوگوں میں اتفاق پایا جاتا ہے

حضرت عیسی کی آمد

حضرت عیسی ابن مریم کا شمار اللہ کے بھیجے ہوۓ ان پیغمبروں میں ہوتا ہے جن کے ساتھ بہت سارےمعجزات وابسطہ ہیں ان میں ان کے بغیر باپ کے پیدا ہونا اور اس کے بعد جب ان کے دشمنوں نے ان کو مارنے کی کوشش کی تو اللہ تعالی کے حکم سے ان کو آسمان پر زندہ اٹھا لینا بھی ان کے معجزات میں سے ایک ہے ۔

حضرت عیسی کے حوالے سے یہ کہا جاتا ہے کہ قرآن و حدیث سے یہ ثابت ہے کہ حضرت عیسی اللہ تعالی کے حکم سے قیامت کے نزدیک اس زمین پر اتریں گے

 اور بیشک وہ (عیسٰی علیہ السلام جب آسمان سے نزول کریں گے تو قربِ) قیامت کی علامت ہوں گے، پس تم ہرگز اس میں شک نہ کرنا اور میری پیروی کرتے رہنا، یہ سیدھا راستہ ہےo سورۃ الزخرف آيت 61

امام مہدی کا ظہور

تمام مسالک کے علما کرام اس بات پر متفق ہیں کہ قیامت کے قریب حضرت امام مہدی کا ظہور ہو گا جو آل نبی میں سے ہوں گے اور ان کو اس وقت کے تمام انسانوں کا نجات دہندہ قرار دیا گیا ہے

فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ مہدی میری نسل میں سے اور فاطمہ کی اولاد میں سے ہو گا :سنن ابی داؤد کتاب 37 حدیث 4271

اسی طرح حدیث رسول ہے کہ

مہدی مجھ میں سے ہو گا اس کی فراخ پیشانی اور کھڑی ناک ہوگی ۔ وہ دنیا کو انصاف اور مساوات سے بھر دے گا اس کی حکومت سات سال تک قائم رہے گی سنن ابی داؤد کتاب 37 حدیث 4272

امام مہدی کے ظہور کے بارے میں شیعہ اور سنی علما میں فرق

کیا امام مہدی دنیا میں تشریف لا چکے ہیں یا نہیں

سب سے پہلے  اس حوالے سے دونوں مسالک میں فرق پایا جاتا ہے اس حوالے سے سنی طبقہ فکر کا یہ ماننا ہے کہ امام مہدی ابھی؛ دنیا میں تشریف نہیں لاۓ اور ان کی پیدائش ابھی نہیں ہوئي جب کہ اس حوالے سے شیعہ مسلک کا یہ ماننا ہے کہ امام مہدی کی پیدائش 15 شعبان 255 ہجری میں عراق کے شہر سمارا میں ہوئی اور ان کے والد کا نام امام حسن عسکری تھا  جو کہ حضرت بی بی فاطمہ کی اولادوں میں سے ہیں

اگر امام مہدی زندہ ہیں تو کہاں ہیں ؟

شیعہ مسلک کے علما کا یہ ماننا ہے کہ گزشتہ 1184 سال سے امام مہدی حالت غیبت میں ہیں اور اس حوالے سے بعض سنی مکتبہ فکر کے لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ امام مہدی برمودا ٹرائينگل میں ہیں اور قیامت کے  قریب ان کا ظہور اللہ کے حکم سے ہو گا

کیا حضرت عیسی اور امام مہدی ایک ہی شخصیت کے دو نام ہیں ؟

یہ سوال بہت سارے لوگوں کے ذہنوں میں بارہا آتا ہے مگر ایسا نہیں ہے امام مہدی اور حضرت عیسی دو الگ الگ شخصیات ہیں اور ان کا احادیث میں علیحدہ علیحدہ ذکر موجود ہے

باقی ان تمام معاملات کے حوالے سے اللہ ہی بہتر جاننے والا ہے

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: