Article

کیا امتحانات طالبعلموں کو منشیات کا عادی بنا رہے ہیں؟

734 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

بھائی ایسا کرو کہ ایک کریٹ اسٹرنگ اور ایک کریٹ ریڈ بل کا گاڑی میں رکھ دو ۔میں نے بڑی حیرت سے ان خاتون کو دیکھا جن کا تعلق ایک بہت سلجھے ہوۓ خاندان سے تھا اور ان کے بچے امتحانات میں امتیازی پوزیشن حاصل کرنے کے لۓ مشہور تھے ۔

اپنے تجسس کے ہاتھوں مجبور ہو کر میں نے سوال کیا کہ آپ اتنی بہت ساری انرجی ڈرنک کا کیا کریں گی ۔یہ تو صحت کے لۓ بھی ٹھیک نہیں ہوتی ہیں ۔تو ان کے جواب نے مجھے مزید حیرت میں ڈال دیا کہ بچوں نے امتحانات کی تیاری کے لۓ پڑھنا ہوتا ہے ۔رات بھر جاگنا مشکل ہوتا ہے تو اس لۓ میں نے یہ ڈرنک لے لی ہیں ان کو پی کر وہ ذیادہ دیر تک جاگ کر پڑھ سکتے ہیں اور امتحانات کی تیاری کر سکتے ہیں ۔

پاکستان کی یونیورسٹیوں میں بڑھتے ہوۓ نشے کے رجحان نے سب کو ہلا کر رکھا ہوا ہے لوگ اپنے بچوں کو اعلی تعلیم کے لۓ یونی ورسٹیز اس لۓ نہیں بھیجتے کہ وہ کسی نشے میں مبتلا ہو کر ساری عمر کو برباد کر دیں ۔ تحقیقی اداروں کی رپورٹ کے مطابق یونی ورسٹیز میں آئس نامی نشے میں نوجوان مبتلا ہو رہے ہیں ۔

آئس نشے پر تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ آئس ’میتھ ایمفٹامین‘ نامی ایک کیمیکل سے بنتا ہے۔ یہ چینی یا نمک کے بڑے دانے کے برابر ایک کرسٹل کی قسم کی سفید چیز ہوتی ہے جسے باریک شیشے سے گزار کر حرارت دی جاتی ہے۔ ان کے مطابق اس کے لیے عام طور پر بلب کے باریک شیشے کو استعمال کیا جاتا ہے جبکہ اسے انجیکشن کے ذریعے سے بھی جسم میں اتارا جاتا ہے۔

2

آئس پینے کے بعد انسان کے اندر توانائی دو گنا ہوجاتی ہے اور ایک عام شخص 24 سے لے کر 48 گھنٹوں تک جاگ سکتا ہے اور اس دوران انھیں بالکل نیند نہیں آتی، تاہم جب نشہ اترتا ہے تو انسان انتہائی تھکاوٹ اور سستی محسوس کرتا ہے۔

طالب علم امتحانات کی تیاری کے دنوں میں جاگنے کی نیت سے اس نشے کا آغاز کرتے ہیں اور پھر رفتہ رفتہ اس کے عادی بن جاتے ہیں ۔اس نشے میں انسان کا حافظہ انتہائی تیز ہوجاتا ہے اور اس میں بے پناہ توانائی آجاتی ہے اور وہ دو اور تین تین دنوں تک جاگ سکتا ہے۔

31

کئی سال تک آئس کا نشہ کرنے والے اکثر افراد پاگل پن کا شکار ہوجاتے ہیں اور ان میں ایسی تبدیلیاں پیدا ہوجاتی ہیں کہ وہ ہر قریبی شخص کو شک کی نظر سے دیکھتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ شاید کوئی انھیں مارنے کے لیے سازش کررہا ہے۔

حکومت پاکستان کی جانب سے آئس نامی نشے کی روک تھام کے لۓ اقدامات نہیں کۓ جارہے ہیں ۔اس کی ترسیل بہت آسان ہوتی جارہی ہے اسی سبب اس کے عادی افراد میں بھی دن بدن اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ۔خیبر پختونخواہ کی حکومت میں تمباکو نوشی کے ساتھ ساتھ آئس نامی نشے پر بھی پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے مگر اس کے علاوہ کسی اور طرف سے اب تک اس کے لۓ آواز نہیں اٹھائی جارہی ہے ۔

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: