Article

مجھے انصاف کب ملے گا ؟ پولیس کانسٹبل ذیشان کے ظلم کا شکار سترہ سالہ راحیلہ کا معاشرے سے سوال

1576 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

ایک طرف تو ہر جانب سے یہ شور سنائی دے رہا ہے کہ ہمارے ملک کی خواتین مغربی ممالک کی خواتین کی تقلید میں اس حد تک چلی گئی ہیں کہ وہ اپنے حق کے لیۓ ایسے پلے کارڈ اٹھا کر ایسے مطالبات لیۓ سڑکوں پر نکل آئیں جن کا ہمارے مزہب اور ہماری روایات سے کوئي تعلق نہیں تو دوسری جانب خواتین کا ایک طبقہ ایسا بھی ہے جن کو اپنی مظلومیت کو ظاہر کرنے کے لیۓ کسی پلے کارڈ کی ظرورت نہیں پڑتی اور ان کی حالت ہی اس بات کا ثبوت ہوتی ہے کہ اس معاشرے میں انصاف کا وجود میسر نہیں ہے

ایسی ہی ایک مظلوم راحیلہ بھی ہیں جن کو آج سے چار سال قبل جولائی 2015 کو چاند رات کے موقع پر سرعام تیزاب گردی کا نشانہ بنایا گیا اور اس کے خوبصورت چہرے پر تیزاب پھینک کر اس کے نقش و نگار کو نہ صرف بگاڑ دیا بلکہ اس کی زندگی کو اس حد تک تباہ کر دیا کہ سترہ سالہ مظلوم راحیلہ اپنے خوفناک چہرے کے ساتھ زندگی بھر تمام خوشیوں سے محروم ہو گئی

تفصیلات کے مطابق راحیلہ کے  قریبی علاقے میں رہنے والے ذیشان نے راحیلہ کی خوبصورتی سے متاثر ہو کر اس کے گھر رشتہ بھجوایا جس کو راحیلہ اور اس کے گھر والوں نے مسترد کر دیا جو کہ پولیس کانسٹبل ذیشان کی انا کو گوارہ نہ ہوا

اس سبب اس نے راحیلہ سے بدلا لینے کا فیصلہ کر لیا اور راحیلہ جب چاند رات میں اپنے گھر سے کچھ سامان لینے کے ارادے سے نکلی تو اس کی تاک میں بیٹھے ذیشان نے تیزاب راحیلہ کے چہرے پر گرا دیا اس موقع پر راحیلہ کے ساتھ اس کا معصوم بھتیجا بھی تھا ۔ تیزاب پھینکنے کے اس عمل کے بعد ذیشان وہاں سے فرار ہو گیا

اس واقعے کا سب سے افسوسناک پہلو یہ ہے کہ اس واقعے کے نتیجے میں ایک جانب تو راحیلہ کا چہرہ اور زندگی دونوں برباد ہوۓ مگر دوسری جانب پولیس میں ہونے کے سبب ذیشان کے خلاف کسی بھی قسم کی کاروائی نہ کی گئی اور آج چار سال گزر جانےکے باوجود ذیشان اسی طرح دندناتے ہوۓ گھوم رہا ہے

اس موقع پر راحیلہ نے وزیر اعظم پاکستان اور چیف جسٹس صاحب سے اس بات کا مطالبہ کیا کہ اس کے خلاف یہ جرم کرنے والے ذیشان کے خلاف فوری طور پر کاروائی کی جاۓ اور اس کو انصاف دلوایا جاۓ

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: