Article

جہانیاں میں ماں بیٹی کے احاطہ عدالت مین بے دردی سے قتل کا معمہ حل ، قتل کی لرزہ خیز وجوہات سامنے آگئیں

1216 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

انسان نے جس پل معاشرت کا سبق سیکھا تھا اسی وقت میں جس طرح دوستی کے اصول طے ہوۓ تھے اسی طرح انسانوں نے آپس میں دشمنی کے بھی کچھ اضول وضح کر لیۓ تھے اس اصول کا سب سے اہم نقطہ یہ تھا کہ جنگ کے دوران کم زور عینی عورتوں اور بچوں کو نشانہ نہیں بنایا جاۓ گا

دشمنی کا یہ اصول اکیسویں صدی تک اسی طرح قائم ہے اور اسی لیۓ کہا جاتا ہے کہ اگر دشمن اصیل ہو گا شریف النسب ہو گا تو وہ دشمنی بھی کسی اصول و ضابطے سے کرۓ گا مگر پنجاب کے علاقے جہانیاں میں اس بار ایسا لگا کہ خاندانی دشمنی کی آگ اس حد تک بڑھ گئی کہ اس نے ہر قاعدے قانون کو فراموش کرنے پر مجبور کر ڈالا

حال ہی میں سوشل میڈیا پر دو خواتین کی لاشوں کی تصویر وائرل ہوئیں اور ان تصاویر نے ہر دیکھنے والے کے دل کو دہلا کر رکھ دیا اور ہر فرد اس بات کا جاننے کا خواہشمند ہو گیا کہ یہ کارنامہ کن حیوان نما انسانوں کا ہے اور اس کی وجوہات کیا ہیں تفصیلات کے مطابق یہ لاشیں تاج بیگم اور ان کی بیٹی عاصمہ بیبی کی تھیں جن کو جہانیاں میں کچہری کے باہر وکلاء چیمبرز کے سامنے نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے پیشی پر آئی ماں بیٹی کو قتل کردیا تھا۔

مقتولہ 60 سالہ تاج بیگم کے خاندان کے اب تک 7 افراد قتل ہوچکے ہیں جن میں اس کے 3 بیٹے عبداللہ خان، نعیم خان، وسیم خان، دوبیٹیاں سمیرا بی بی، صائمہ بی بی، دو داماد لشکر خان اور جاوید خان شامل ہیںدونوں ماں بیٹی قتل کے مقدمے میں مدعی تھیں جنہیں احاطہ عدالت میں پہنچنے سے پہلے ہی قتل کیاگیا

اس حوالے سے جب ان دونوں ماں بیٹی کی لاشوں کی تصویریں وائرل ہوئیں تو اس پر چیف جسٹس نے اس پر نوٹس لیا اور سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی) پنجاب سے تین دن میں واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے

اس کے علاوہ پنجاب کے وزیر اعلی نے بھی ان ماں بیٹی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوۓ قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم جاری کیا ہے

اس ماں بیٹی کے قتل نے خاندانی پشت در پشت چلتی دشمنیوں کے سنگین حالت کی جانب اشارہ کیا ہے عدالتی فیصلوں میں تاخیر کے باعث لوگ انصاف کو اپنے ہاتھوں میں لے لیتے ہیں جس کے نتیجے میں نسلوں کی بربادی سامنے آتی ہے لہذا خیف جسٹس صاحب کو اس حوالے سے بھی نوٹس لینا چاہیۓ کہ لوگوں کے درمیان جھگڑوں کے فیصلے اگر بر وقت ہو جائيں تو ایسی نوبت سے بچا جا سکتا ہے

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: