Article

مدینے کی مقدس سر زمین پر ماں کے سامنے چھ سالہ بچے کو ٹیکسی ڈرائیور نے ذبح کر ڈالا وجہ ایسی جس کو جان کر سب کے سر شرم سے جھک جائيں

774 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

مدینے کی سر زمین مسلمانوں کے ہر فرقہ کے لیۓ یکساں اہمیت و عقیدت کی حامل ہے اس پر ہر کلمہ گو مسلمان کا برابر کا حق ہے اور اس بارے میں یہ تصور کرنا کہ یہ کسی ایک خاص فرقے کے مسلمانوں کے لیۓ ہے قطعی جائز نہیں ہے

مسلک کی بنیاد پر اختلاف ایک صحت مند طرز فکر کی عکاسی کرتا ہے اور اس بات کی دلیل ہوتی ہے کہ انسان اپنی قوت فکر کا استعمال کر کے کہ دین پر غور کرو اللہ تعالی کا قرب حاصل کر رہا ہے

مگر مسلک کی بنیاد پر نفرت کسی بھی حوالے سے ایک صحت مندانہ سوچ کا عکاس نہیں ہے اور یہی سوچ امت مسلمہ کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کا سبب بن رہا ہے ایسا ہی ایک واقعہ گزشتہ دنوں میں مدینہ شریف میں پیش آیا جب چھ سالہ معصوم ذکریا الجبار اپنی ماں کے ساتھ ایک ٹیکسی میں سوار ہوا

ماں بیٹا مسجد نبوی سے واپس آرہے تھے اس لیۓ واپسی کے اس سفر میں بھی مستقل صلواۃ اور درود کا ورد جاری تھا اس موقع پر ٹیکسی ڈرائیور نے اس خاتون سے جو نبی اور آل نبی پر درود بھیج رہی تھیں استفار کیا کہ کیا وہ لوگ شیعہ ہیں خاتون کے اثبات میں جواب کے بعد وہ ٹیکسی ڈرائیور خاموش ہو گیا

اس کے بعد الطلال  کے مقام پر ایک کافی شاپ کے سامنے ٹیکسی روک کر وہ ڈرائیور گاڑی سے اترا اور وہاں ایک کانچ کی بوتل کو لے کر توڑ دیا اور اس کے ٹوٹے ہوۓ تیز کانچ سے معصوم ذکریا الجبار کو اس کی ماں کے سامنے ذبح کر ڈالا ۔اس کی ماں اس منظر کی دلخراشی کی تاب نہ لا کر ہوش مافیہا سے بے گانہ ہو گئي

موقع پر موجود پولیس اہلکاروں نے بھی اس ظالم ٹیکسی ڈرائیور کو روکنے کی کوشش کی مگر اس معصوم کی جان بچانے میں کامیاب نہ ہوسکے اور معصوم ایک کم ذہن اور کم عقل انسان کی نفرت کی بھینٹ چڑھ گیا ۔اللہ کے نبی کے شہر میں ہونے والے اس واقعے کو بین الاقوامی میڈیا بہت اہمیت دے رہا ہے اور اس واقعے نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے سر شرم سے جھکا دیۓ ہیں

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: