Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.
نادیہ حسین کا شمار اس وقت کی مشہور ترین میک اپ آرٹسٹ میں ہوتا ہے اور ان سے بیوٹی ٹریٹمنٹ کروانا ہر لڑکی کا خواب ہوتا ہے ان کے ہاتھوں کا جادو بہت ساری کم شکل لڑکیوں کو بھی اتنا حسین بنا دیتا ہے کہ لڑکیان اس بات کے خواب دیکھتی ہین کہ نادیہ حسین ان کو بھی خوبصورت بنا دیں
مگر جیسے جیسے نادیہ حسین کی ڈیمانڈ بڑھتی جا رہی ہے ویسے ویسے ان کی قیمت بھی بڑھتی جا رہی ہے اور وہ عام لڑکیوں کی استطاعت سے باہر ہوتی جا رہی ہیں ایسے حالات میں انسان کے اندر ایک فخر پیدا ہو جاتا ہے اور ایسا ہی میک اپ آرٹسٹ نادیہ حسین کے ساتھ بھی ہوا اسی سبب جب ان سے ایک لڑکی نے میسج پر درخواست کی کہ وہ ایک غریب لڑکی ہے اس کے ہونٹ بہت باریک ہیں اور اس سبب اس کے رشتے میں مشکلات ہیں
U r livng ur live but u r nt a HUMAN wth such stone heart…
Aik ki help krdyti silntly tou bussinss ko koi nuksan nh hjana tha… ??#nadiahussain @NADIAHUSSAIN_NH pic.twitter.com/EWN5lAIArF— Rubab Farooqui (@RabiFarooqui) November 15, 2018
لہذا اس نے میسج کے ذریعے نادیہ حسین سے یہ درخواست کر ڈالی کہ وہ ان کے مہنگے علاج کو افورڈ نہیں کر سکتی ہونا تو یہ چاہیۓ تھا کہ نادیہ حسین اگر اس لڑکی کا علاج نہی کر سکتیں تو اس سے معزرت کرتے ہوۓ بات ختم کر دیتیں مگر انہوں نے اس کے برخلاف اس لڑکی کے یہ میسج اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ سے شئر کر کے اس کی غربت کا مزاق بنا ڈالا
اس حوالے سے انہیں سوشل مڈیا پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا جس پر انہوں نے بعد میں یہ میسجز اپنی وال پر سے ڈیلیٹ کر دیۓ اور اس حوالے سے ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کر دیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے وہ پیغام اس بچی کی بے عزتی کرنے کے لیۓ نہیں لگائی تھی بلکہ اس کو اس بات کا احساس دلوانے کے لیۓ تھی کہ اس کو اس بات کا احساس ہو کہ اس طرح کسی سے غربت کی بنیاد پر فیور لینے سے اپنی عزت خراب ہوتی ہے اس لیۓ ایسا نہ کیا جاۓ
دوسری بات جو انہوں نے کہی وہ یہ کہ جو لوگ سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں اور اسمارٹ فون خرید سکتے ہیں وہ غریب کیسے ہو سکتے ہیں اور تیسری بات مین ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پوسٹ سوشل میڈیا پر لوگوں کے ہنکامے کی وجہ سے ڈیلیٹ نہیں کی بلکہ اس بچی کے اپنی غلطی تسلیم کرنے اور معافی مانگنے کے بعد ڈیلیٹ کی تھی
ان کا یہ بیان ان کے لیۓ اس بچی کے میسج شئر کرنے سے بھی زیادہ سنگین غلطی ٹابت ہوا کیوں کہ لوگ ان کے غریب کی اس نئي تعریف سے کسی بھی طرح متفق نظر نہیں آتےاور ان کا یہ کہنا تھا کہ غربت کی یہ تعریف کسی بھی طرح درست نہیں ہے اور نادیہ حسین کو اس لڑکی کے ساتھ جو ان سے صرف اپنی غربت کے سبب کچھ مدد مانگ رہی تھی ایسا نہیں کرنا چاہیۓ تھا
اس موقعے پر کچھ لوگ نادیہ حسین کی حمایت میں بھی آگۓ اور انہوں نے کہہ ڈالا کہ جتنی چادر ہو اتنے پاؤں پھیلانے چاہیۓ ہیں اور اگر طاقت نہیں ہے تومنہ ٹھیک کروانے کی کیا ضرورت ہے
جب کہ کچھ لوگوں نےکہا کہ نادیہ حسین کے گھر کام کرنے والی ماسیوں کے پاس بھی اگر موبائل اور انٹر نیٹ ہو گا تو کیا نادیہ حسین ان کو غریب تسلیم نہیں کریں گی اور یہ تو غریب کو ڈسکاونٹ دینے کے بجاۓ امیروں کو ڈسکاونٹ دیتی ہیں تاکہ ان سے فائدے اٹھا سکیں
اگرچہ یہ معاملہ ابھی بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے مگر نادیہ حسین کے رویے سے کہیں سے بھی یہ ظاہر نہیں ہو رہا ہے کہ انہیں اپنے کیۓ ہوۓ پر کوئی دکھ افسوس یا شرمندگی ہے یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر شدید ترین تنقید کا سامنا کر رہی ہیں