Article

میرے والدین اگر مجھے پسند کی شادی کرنے دیتے تو شائد میرے ساتھ ایسا نہ ہوتا

1946 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

میں اس معاشرے کا حصہ ہوں جہاں کے ماں باپ خود کو اولاد کا مالک سمجھتے ہیں اور بیٹیوں کے معاملے میں تو یہ قانون اور بھی زیادہ سخت ہو جاتا ہے ۔ بیٹی کی حیثیت سے میرا کھانا پینا ، بولنا چالنا پہننا اوڑھنا یہاں تک کے کیرئیر کا فیصلہ بھی ہمارے والدین کرتے ہیں کیوں کہ ہم ان کی عزت ہوتی ہیں

اس کے بعد مرحلہ آتا ہے جیون ساتھی کے چناؤ کا تو اس بارے میں بات کرنا بھی بے شرمی اور بے حیائی کے زمرے میں آتا ہے ایسا ہی کچھ میرے ساتھ بھی ہوا محلے میں اکثر کالج جاتے ہوۓ میری نظر اس لڑکے پر پڑتی تھی میرے گھر کے ساتھ ہی اس کے دوست کا گھر تھا جہاں وہ اس سے ملنے آتا تھا

اس روز روز کی پہچان نہ جانے کب محبت مین تبدیل ہوئي مجھے پتہ ہی نہ چلا وہ ایک پرائیویٹ کمپنی میں ملازمت کرتا تھا اس نے اپنی والدہ کو میرے گھر رشتہ لے کر بھیجا جس کے بارے میں سنتے ہی میرے گھر والے آپے سے باہر ہو گۓ اور انہوں نے میری تعلیم کا سلسلہ منقطع کر کے مجھے گھر میں قید کر ڈالا

ان کو اس رشتے پر واحد اعتراض یہ تھا کہ وہ میری پسند ہے اور کل کو لوگ کیا کہیں گۓ کہ لڑکی کی اپنی پسند سے شادی کروادی اسی چکر میں میرے والدین کو جو پہلا رشتہ آيا انہوں نے بغیر تحقیق کے ہاں کر کے اس کے ساتھ میرا نکاح کر دیا رخصتی کچھ ماہ بعد کرنے کا فیصلہ کیا

نکاح کے بعد جب میرا اپنے شوہر کے ساتھ فون پر رابطہ ہوا تو اس کی کئی باتیں بہت عجیب لگيں وہ اکثر بات بے بات مجھ پر غصہ کرنے لگتا اس کا اگر ایک میسج بھی کسی کام کے سبب جواب دینے میں تھوڑا دیر کر دوں تو وہ مجھے فورا ہی طلاق کی دھمکی دے ڈالتا میں نے جب اس بارے میں اپنی امی کو بتایا تو ان کو لگا کہ جیسے میں اس رشتے پر اضی نہ تھی اس لیۓ اس کی شکائتیں لگا کر سب کا دل برا کرنا چاہ رہی ہوں

رخصتی کی پہلی رات جب ہر لڑکی کے دل میں ارمان ہوتے ہیں میرے دل میں اس دن بھی اس شخص کے حوالے سے خوف تھا مگر میری بے زبانی کی انتہا تھی کہ میں کسی کو کچھ کہہ نہیں سکتی تھی کیوں کہ کسی نے بھی میری بات کا یقین تو کرنا نہ تھا اپنے حجلہ عروسی پر بیٹھ کر اس اجنبی شخص کا انتظار کرتے ہوۓ میں نے ایک بار پھر خود کو سمجھایا کہ اب ہم ساتھ ہوں گے تو ساری بدگمانیاں ختم ہو جائیں گی اور یہی میرا مستقبل ہے

کمرے کی کنڈی بند کرنے کے بعد جب وہ میرے قریب ایا تو میرے دل کی دھڑکنیں خود بخود تیز ہو گئيں میں منتظر تھی کہ وہ میرا گھونگھٹ اٹھا کر کوئی خوبصورت بات کرۓ گا مگر اس نے مجھ سے کچھ کہنے کے بجاۓ صرف میرے جسم کو نوچنا شروع کر دیا وہ ایک ایک کر کے میرا زیور اتارتا گیا اس دوران اس نے اس بات کا بھی خیال نہیں کیا کہ اس کا یہ عمل مجھے کتنی اذیت دے رہا ہے

اس کے بعد میرا لباس بھی اسی وحشیانہ انداز میں اس نے میرے جسم سے جدا کر ڈالا اس وقت اس پر ایک وحشت سوار تھی وہ کچھ بھی سننے اور سمجھنے کے قابل نہ تھا بس اس کا ایک ہی مقصد لگ رہا تھا کہ وہ میرے جسم سے اپنی ہوس کی تکمیل کر سکے مگر اس کے باوجود اس کی جھنجھلاہٹ بڑھتی جا رہی تھی وہ کیا کرنا چاہ رہا ہے اس کو خود بھی سمجھ نہیں آرہا تھا

تھک ہار کر وہ مجھے اسی حالت می چھوڑ کر سو گیا مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا مجھے لگا کہ شائد شادی اسی کا نام ہے کیوں کہ میں عمر کے اس دور میں تھی جہاں شادی کے بارے میں باتیں دل میں گدگدی پیدا کر دیتی ہین مگر حقیقی معنوں میں شادی کیا ہوتی ہے نہ تو اس بارے میں والدین بتا تے ہیں اور نہ ہی اس بارے میں جاننے کا کوئی اور ذریعہ ہوتا ہے

ایسی کئی راتون کے بعد جب میں نے اس حوالے سےجاننے کی کوشش کی تو مجھے اس بات کا پتہ چلا کہ درحقیقت میرے شوہر شادی کے قابل ہی نہیں ہیں اپنی اس کمزوری کو پوشیدہ رکھنے کے لیۓ وہ اس قسم کی حرکات کرتے ہیں تاکہ اپنی اس کمی پر پردہ ڈال سکیں

اذیتوں بھری کئی راتیں اس طرح گزریں کہ ان کا سویرا ہی نہیں ہوتا تھا اب تو میرے شوہر کا مجھے دیکھتے ہی غصہ اتنا بڑھ جاتا کہ بات بہ بات وہ مجھے روئی کی طرح دھنک کر رکھ دیتے اس دن اجانک میری امی کسی کام سے میرے گھر آگئیں جب وہ مجھے مار رہے تھے میری امی نے میری حالت دیکھی تو بغیر کچھ کہے دو جوڑے میرے بیگ میں رکھ کر مجھے لے کر گھر آگئیں اس کے بعد خلع کا کیس فائل کیا اور شادی کے چھ ماہ بعد میں خلع لے کر اپنے گھر واپس آگئی

میرے ساتھ جو بھی ہوا مجھے صرف ایک ہی بات کا خیال آتا ہے کہ اگر میرے والدین میری پسند کو قبول کر لیتے تو شائد میرے ساتھ ایسا نہ ہوتا آپ کا اس بارے مین کیا خیال ہے

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: