Article

نماز پڑھنے کی جگہ پر لڑکی کے ڈانس کی ویڈیو نے سوشل میڈیا کو غضب ناک کر ڈالا، ٹک ٹاک ویڈيوز پر عوام کی جانب سے پابندی کا مطالبہ

2960 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

یہ دور ایجادات کا دور کہلاتا ہے۔ نئی نئی ایجادات وجود میں آرہی ہیں۔ لوگوں میں ان ایجادات کا استعمال عام ہوتا جارہا ہے۔ ہر عام و خاص اور عالم و جاہل ان ایجادات سے فائدہ حاصل کر رہا ہے۔ خصوصا موبائل اور انٹرنیٹ نے آج لوگوں کو اپنا گرویدہ بنا لیا ہے۔ لوگ بھی ان کے غلام ہو چکے ہیں۔ اور ان کی یہ دیوانگی اس قدر بڑھ گئی ہے کہ وہ اپنی زندگی کا ہر ہر گوشہ سوشل میڈیا کے ذریعہ لوگوں تک پہنچاتے ہیں

جو لوگ ٹک ٹاک اور اس جیسی ایپلیکیشنز کے متعلق جانتے ہیں ان پر یہ حقیقت روز روشن کی طرح عیاں ہوگی کہ یہ ایپلیکیشنز فحاشی اور ضیاع وقت کا اڈہ ہیں۔ ان ایپس  میں فلمی ڈائیلاگ پر ایکٹنگ  کی جاتی ہے، گانے گائے اور سنیں جاتے ہیں اور بے پردگی عام ہوتی ہے۔

حدیث نبوی ہے کہ

کسی شخص کے اسلام کی خوبی یہ ہے کہ وہ لایعنی اور فضول باتوں کو چھوڑ دے۔
(سنن ترمذی، حدیث نمبر: 2317، سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر: 3976۔ علامہ البانی رحمہ اللہ نے صحیح کہا ہے)

اس حدیث سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ تمام ایپلیکیشنز صرف اور صرف وقت کے ضیاع کے لیے بنائی گئی ہیں جس میں مبتلا ہو کر ہماری نئی نسل اپنے آپ کو برباد کر رہی ہے

حال ہی میں اسی ایپلیکیشن پر بنائی گئی ایک لڑکی کی ویڈيو سامنے آئي ہے جو کسی ایسی جگہ پر موجود ہے جہاں پر موجود زمین پر موجود  صفوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ کوئی مسجد ہے یا پھر ایسی جگہ  ہے جہاں پر نماز ادا کی جاتی ہے ۔

ایک ایپ TikTok پر ایک ویڈیو موصول ہوئی جس میں خاتون ایک بظاہر کسی مسجد یا مدرسے میں ڈانس کرتی دیکھائی دے رہی ہے جائے نماز نظر آرہا ہے.میرا ایک اپیل ہے سب سے آپ شراب پی لو کوئئ مسلہ نہیں آپ ڈانس کرےہمیں کو کوئی مسلئہ نہیں ہم بھی کرتے ہے مگر خدا کے لے کسی مذہب کی عبادت گاہ کی بے حرمتی نہ کرو۔

Posted by Balochistan News on Saturday, January 5, 2019

انسان کا تعلق کسی بھی مزہب سے ہو مگر دوسرے مزہب کی عبادت گاہ کا احترام ہر ایک پر واجب ہے مگر وہ لڑکی اس جگہ پر جس طرح ڈانس کر رہی تھی اس نے تمام مسلمانوں کو غم و غصے میں مبتلا کر ڈالا ہے کسی مسلمان سے اس بات کی توقع نہیں کی جا سکتی کہ وہ کسی ایسے مقام کی بے حرمتی کرۓ گا جہاں پر نماز پڑھی جاتی ہے

لڑکی کے وضع قطع سے بھی یہی گمان ہو رہا ہے کہ اس لڑکی کا تعلق پڑوسی ملک انڈيا سے ہے اور ماضي کی طرح ایک بار پھر اس ملک کے رہنے والوں نے مسلمانوں کے جزبات مجروع کرنے کی کوشش کر کے شر انگیزی پھیلائی ہے

یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آتے ہی وائرل ہو گئی اور لوگوں نے اس کی سخت ترین لفظوں میں نہ صرف مذمت کی ہے بلکہ یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ اس کی تحقیقات کروا کر یہ جاننے کی کوشش کی جاۓ کہ کن عزائم کی بنا پر اس لڑکی نے یہ مکروہ فعل انجام دیا ہے

Snap Chat Tap to follow