Article

لاہور کی نجی یونی ورسٹی کا دوپٹہ اور حجاب نہ پہننے والی طالبات پر پانچ ہزار جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ، طالبات پابندی پر ناخوش

1024 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

زمانہ طالب علمی انسانی زندگی کا ایسا دور ہوتا ہے جب کہ تعلیم اور تربیت دونوں مرحلوں سے گزر رہا ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ اسکولوں میں یونیفارم لازمی تصور کیا جاتا ہے اس کے بعد اگلا مرحلہ کالج یونی ورسٹی کا ہوتا ہے جہاں یہ تصور کر لیا جاتا ہے کہ طلبہ و طالبات تربیت کے اس مرحلے کو عبور کر چکے ہوتے ہیں جہاں پر ان پر یونی فارم کی قید لگائي جاۓ

یونی ورسٹی میں طلبہ و طالبات کے لیۓ یونی فارم کی قید ختم ہو جاتی ہےمگر یونی ورسٹی آف انجنئرنگ اور ٹیکنالوجی لاہور کی انتظامیہ نے اپنی نوعیت کا ایک انتہائی منفرد حکم جاری کیا ہے جس کو سن کر سارے طالب علم اور خصوصا طالبات حیران ہی رہ گئیں

سوشل میڈيا پر یونی ورسٹی کی طالبات ک جانب سے گردش کرتے ہوۓ اس حکم نامے کے مطابق یونی ورسٹی کی انتظامیہ نے لڑکیوں کو اس بات کا پابند کیا ہے کہ وہ یونی ورسٹی بغیر دوپٹے کے نہیں آسکتیں ہیں اور اگر کوئي طالبہ بغیر دوپٹے کے یونی ورسٹی آئي تو اس سے پانچ ہزار روپے جرمانہ وصول کیا جاۓ گا

اگرچہ بظاہر یہ حکم اسلامی قوانین اور اصولوں کی بنیاد پر جائز ہے مگر اس بات سے ہم سب واقف ہیں کہ اسلام میں جبر کہیں نہیں ہے اس طرح زبردستی دوپٹہ پہنانا کسی بھی طرح اسلامی تعلیمات کے مطابق نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ اس حکم کو لے کر طالبات کی دو راۓ سامنے آرہی ہے ایک طبقہ تو اس پابندی پر اطمینان اور خوشی کا اظہار کیا

جب کہ ایک طبقہ اس حکم کے مخالف بھی ہے ان کا یہ ماننا ہے کہ یہ انسانی شخصی آزادی کے خلاف ہے اور وہ کوئي نابالغ بچیاں تو نہیں ہیں جن کو اس طرح یونی فارم کا پابند کیا جا سکتاہے اب دیکھنا یہ ہے کہ یونی ورسٹی انتظامیہ اس حکم کو کس طرح اور کب تک نافذ رکھتی ہے اور اس یونی ورسٹی کے ساتھ ساتھ کیا دیگر یونی ورسٹیاں بھی اس کی پیروی کرتی ہیں یا نہیں

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: