Article

کیا آپ ان گناہوں سے واقف ہیں جو آپ کی ساری نیکیوں کو جلا کر راکھ کر سکتے ہیں

2359 views

اسلام ایک متوازن ترین دین ہے اس کے اندر آپ کے ہر عمل کے لیۓ ایک پیمانہ موجود ہے اگر پ کا وہ عمل نیکی کے پیمانے پر پورا اترے تو اس کے بدلے میں بہترین ترین اجر ملے گا جب کہ اگر عمل برا ہو تو اس کی سزا کے طور پر گناہ بھی مل سکتا ہے اللہ سبحان تعالی نے انسانوں کو اس پیمانے سے آگاہ کرنے کے لیۓ قرآن اور پیغمبر سے نوازا

احادیث کے مطابق کچھ گناہ ایسے بھی ہوتے ہیں جو ہماری ساری نیکیوں اور ان کے ثواب کو ایسے کھا جاتے ہیں جیسے آگ سوکھی لکڑیوں کو اپنی لپیٹ میں لے کر جلا کر راکھ کر دیتی ہے اسی طرح یہ گناہ بھی انسان کی ساری نیکیوں کو کھا جاتے ہیں اور انسان جب اپنے تئیں اللہ کی بارگاہ میں جاۓ گا اوو اس کے گمان میں یہ ہو گا کہ اس کے پاس تو بہت ساری نیکیاں ہوں گيں اس دن اس پر یہ انکشاف ہو گا کہ جو گناہ وہ بہت معمولی سمجھ کر اپنی روز مرہ کی زںدگی میں کرتا تھا اس نے اس کی ساری نیکیوں کو جلا کر بھسم کر ڈالا ہے

 تنہائی میں اللہ تعالی کی مقرر کردہ حدود سے تجاوز کرنا

ثوبان رضی اللہ عنہ ُ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے اِرشاد فرمایامیں اپنی اُمت میں سے یقینی طور پر ایسے لوگوں کو جانتا ہوں جو قیامت والے دِن اِس حال میں آئیں گے کہ اُن کے ساتھ تہامہ پہاڑ کے برابر نیکیاں ہوں گی ،تو اللہ عزّ و جلّ ان نیکیوں کو (ہوا میں منتشر ہوجانے والا) غُبار بنا (کر غارت ) کردے گا

تو ثوبان رضی اللہ عنہ ُ نے عرض کیا :-اے اللہ کے رسول، ہمیں اُن لوگوں کی نشانیاں بتائیے، ہمارے لیے اُن لوگوں کا حال بیان فرمایے، تا کہ ایسا نہ ہو کہ ہمیں انہیں جان نہ سکیں اور ان کے ساتھ ہوں جائیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے اِرشاد فرمایا:وہ لوگ تُم لوگوں کے (دینی) بھائی ہوں گے اور تُم لوگوں کی جِلد (ظاہری پہچان اِسلام ) میں سے ہوں گے ، اور رات کی عبادات میں سے اُسی طرح (حصہ) لیں گے جس طرح تم لوگ لیتے ہو (یعنی تُم لوگوں کی ہی طرح قیام اللیل کیا کریں گے) لیکن اُن کا معاملہ یہ ہوگا کہ جب وہ لوگ الله ﷻ کی حرام کردہ چیزوں اور کاموں کو تنہائی میں پائیں گے تو اُنہیں اِستعمال کریں گے
سُنن ابن ماجہ /حدیث/4386 کتاب الزُھد /باب29، امام الالبانی رحمہُ اللہ نے صحیح قرار دِیا

آج کے اس انٹرنیٹ دور میں جب ہر انسان کو یہ سہولت حاصل ہے کہ وہ اس ترقی سے اپنی تنہائی میں مستفید ہو سکتا ہے تو ایسے میں حدود سے تجاوز کرنے کے سبب بعض اوقات وہ تنہائی میں ایسے گناہ بھی کر گزرتا ہے جو کہ اس کی ساری نیکیوں کو کھا جاتا ہے

اپنے پوشیدہ گناہوں کو کھلم کھلا بیان کرنا

اللہ تعالی بہت رحیم و کریم ہے اور انسان کا خالق ہے اور اللہ تعالی اس بات سے واقف ہے کہ انسان غلطیوں کا پتلا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ اللہ تعالی نے انسان کے لیۓ توبہ کا دروازہ ہمیشہ کھلا رکھا ہے انسان اپنے گناہ پر ندامت کا اظہار کر کے اس گناہ کی معافی طلب کر سکتا ہے مگر اس کے بر خلاف اگر انسان اپنے گناہوں پر شرمندہ نہ ہو اور اپنے گناہ کا اظہار کھلم کھلا کرے اور دوسروں کو بھی اس کی ترویج کرے تو یہ بات اللہ تعالی کے غیض و غضب کو دعوت دینے کے مترادف ہوتی ہے

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میری تمام امت کو معاف کیا جائے گا سوا گناہوں کو کھلم کھلا کرنے والوں کے اور گناہوں کو کھلم کھلا کرنے میں یہ بھی شامل ہے کہ ایک شخص رات کو کوئی (گناہ کا) کام کرے اور اس کے باوجود کہ اللہ نے اس کے گناہ کو چھپا دیا ہے مگر صبح ہونے پر وہ کہنے لگے کہ اے فلاں! میں نے کل رات فلاں فلاں برا کام کیا تھا۔ رات گزر گئی تھی اور اس کے رب نے اس کا گناہ چھپائے رکھا، لیکن جب صبح ہوئی تو وہ خود اللہ کے پردے کو کھولنے لگا۔ صحیح بخاری حدیث 6069

اللہ تعالی کے ساتھ کسی اورکو شریک کرنا

اللہ تعالی نے انسان کو اشرف المخلوقات کے عہدے پر فائز کیا ہے اس کو شعور سے آراستہ کیا اور اس کے ساتھ ساتھ اس تک اپنے نور سے آگاہ کرنے کے لیۓ کتاب و سنت سے رہنمائی عطا فرمائی اور اس سب کے بعد اللہ تعالی نے انسان کو اس بات کے لیے پابند کر دیا کہ وہ اللہ تعالی اے سوا کسی اور کے سامنے سر نہ جھکاۓ اور شرک نہ کرے فرمان ربی ہے

اور بے شک آپ کی طرف اور ان کی طرف وحی کیا جا چکا ہے جو آپ سے پہلے ہو گزرے ہیں، کہ اگر تم نے شرک کیا تو ضرور تمہارے عمل برباد ہو جائیں گے اور تم نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو گے

ان سب کے باوجود اللہ تعالی کی ذات انتہائی رحیم و کریم ہے اور معاف کر دینے والی ہے اس نے انسان کو یہ سہولت بھی دی ہے کہ وہ کسی بھی گناہ کے بعد عاجزی سے مغفرت طلب کر سکتا ہے اور اللہ جل جلالہ کی ذات اس کی مغفرت کر سکتی ہے کیوں کہ وہ انتہائی قادر و کریم ہے

سورہ العمران کی آیت 129 میں اللہ تعالی کا فرمان ہے کہ

اور جو کچھ آسمانو ں میں اور جو کچھ زمین میں ہے سب اللہ ہی کا ہے، جسے چاہے بخش دے اور جسے چاہے عذاب کرے، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: