Article

کیا عورتیں اب یہ بھی کریں گی ؟ اس نۓ اشتہار میں ایسا کیا ہے کہ تمام مردوں نے احتجاج شروع کر دیا

1295 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

پاکستانی معاشرے میں کچھ اعمال ایسے ہیں جن کے بارے میں یہ تصور کی اجاتا ہے کہ یہ کام صرف مرد ہی کر سکتے ہین اور اگر عورتوں نے یہ کام کر لیا تو مردوں کی بے عزتی کا باعث ہوں گی اسی طرح کچھ کام ایسے ہیں جو کہ معاشرے نے صرف عورتوں کے لیۓ ہی رکھ چھوڑے ہیں حالانکہ مزہبی حوالے سے ایسی کوئی حدود موجود نہیں ہیں

ان کچھ کاموں میں سے ایک کام گاڑی کا ٹائر بدلنا بھی ہے جس کے بارے میں یہ تصور کر لیا گیا ہے کہ عورت نہیں کر سکتی حالاںکہ وہی عورت اس گاڑی کو چلا سکتی ہے مگر اگر یہی گاڑی پنکچر ہو جاۓ تو اس کو لامحالہ اس کا ٹائر تبدیل کرنے کے لیۓ کسی نہ کسی مرد کی مدد لینی پڑتی ہے

اور اگر کوئی عورت اس اصول کو توڑنے کی کوشش کرے تو راہ چلتے تماشا بن جاتی ہے اور لوگ مڑ مڑ کر اس کو ایسے دیکھتےہیں جیسے کہ وہ ٹائر تبدیل نہیں کر رہی بلکہ سر عام کوئی اور گناہ کر رہی ہے

حالیہ دنوں میں ایک معروف آئل کمپنی نے اپنے مروج طریقوں سے ہٹ کر ایک اشتہار بنایا جس کو دیکھ کر نہ صرف ایک تازگی کا احساس ہوا بلکہ یہ بھی محسوس ہوا کہ معاشرہ تبدیلی چاہتا ہے اور ان تمام بدبو دار اصولوں سے باہر نکلنا چاہتا ہے جس نے ہماری سوچ کو متعفن کر رکھا ہے

مزکورہ اشتہار میں جب ایک لڑکی کی رات کی تاریکی میں گاڑی پنکچر ہو جاتی ہے اور اس کے موبائل کی بیٹری بھی اس کا ساتھ چھوڑ جاتی ہے کہ وہ اپنی مدد کے لیۓ کسی کو بلا سکے ایسے عالم میں کہیں سے ایک رحمت کا فرشتہ اسمارٹ سے ہیرو کی صورت میں آتا ہے اور اس لڑکی کو مدد کی د عوت دیتا ہے

اس وقت لڑکی کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ جیسے یہ لڑکا اس کی گاڑی کا ٹائر بدل دے گا مگر وہ لڑکا اس کے بجاۓ صرف اس کی رہنمائی پر ہی اکتفا کرتا ہے اور اس طرح اس لڑکے کی ہدایات کے مطابق لڑکی اپنی گاڑی کا ٹائر خود تبدیل کر لیتی ہے جو کہ کچھ ایسا دشوار بھی نہ تھا اور تمام گاڑی چلانے والی خواتین کے لیۓ ایک سبق بھی تھا کہ وہ خود بھی اپنی مشکلیں حل کر سکتی ہیں اگر ان کی درست رہنمائی کی جاۓ

اس کے بعد جب گاڑی کا ٹائر تبدیل ہو باتا ہے تو اس موقعے پر وہ لڑکی اس لڑکے کا شکریہ ادا کر کے چلی جاتی ہے جب کہ لڑکا جو کہ لفٹ کی امید میں ہوتا ہے ایسے ہی پیدل رہ جاتا ہے

اس اشتہار پر لوگوں کی مختلف آرا دیکھنے میں آئی کچھ لوگوں نے اس پیغام کو سمجھتے ہوۓ اس کی تعریف بھی کی مگر ایک طبقہ ایسا بھی تھا جو کہ اب تک اس بات کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں کہ عورت نہ صرف زندگی کی گاڑی چلا سکتی ہے بلکہ ضرورت پڑنے پر اس کا ٹائر بھی بدل سکتی ہے

ایسے لوگوں کو اپنی سوچ اب تبدیل کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ جب عورت معاشرے میں ہر سطح پر مردوں کے شانہ بشانہ اپنا کردار ادا کر رہی ہے تو اس کو زندگی کے ان شعبوں میں بھی اپنا کردار ادا کرنے کا موقع ملنا چاہیۓ جس پر مردوں نے صرف اپنی اجارہ داری قائم کر رکھی ہے

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: