Article

جن شوہروں کی بیویاں ان کی بات نہیں سنتیں وہ جلدی مر جاتے ہیں سائنسدانوں نے وارننگ جاری کر دی

1044 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

میاں بیوی کے باہمی تعلقات گھر کے سکون کے لیۓ بہت ضروری ہوتے ہیں اور گھریلو سکون پر ہی انسانی زندگی کے ہر عمل کا دارو مدار ہوتا ہے مگر اس کے برعکس ہونے کی صورت میں بہت سارے نفسیاتی مسائل ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ اس سے دیگر مسائل بھی لاحق ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے

مگر اس بات کے بارے میں کوئی گمان بھی نہیں کر سکتا کہ بیوی کے بات نہ ماننے کے سبب شوہر ہلاک بھی ہو سکتا ہے  میل آن لائن کے مطابق امریکن سائیکالوجیکل ایسوسی ایشن کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایسے مردوخواتین جن کے شریک حیات ان کی بات نہ مانتے ہوں وہ دائمی ڈپریشن کا شکار ہو کر کینسر، پھیپھڑوں اور دل کی بیماریوں میں مبتلا ہوتے اور جلدی مر جاتے ہیں۔

سائنسدانوں نے یہ نتائج بارہ سو افراد سے ایک سوال جواب کے سیشن کے بعد کیا جس کے مطابق وہ افراد جن کے شریک حیات اور ان کے درمیان باہمی تعلقات اچھے نہ ہوں تو اس کے سبب ان کے ذہن و دل میں تناؤ کی کیفیت طاری ہو جاتی ہف اور مستقل تنا کے سبب وہ شدید ترین ڈپریشن کا شکار ہو جاتا ہے

اور اس کے سبب وہ بہت سارے ایسےامراض میں مبتلا ہو جاتا ہے جو جان لیوا ثابت ہو سکتے ہیں جیسے کینسر ۔بلڈ پریشر ، شوگر وغیرہ اسی وجہ سے سائنسدانوں کا یہ کہنا ہے کہ ایسے شادی شدہ جوڑے جن کے باہمی تعلقات اچھے نہ ہوں ان کی جلدی موت کے امکانات دوسرے جوڑوں کے مقابلے میں 42 فی صد زیادہ ہوتے ہیں

تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر سارا سٹینٹن کا کہنا تھا کہ ”ہماری تحقیق میں ایسے لوگوں میں موت کی سب سے بڑی وجوہات دل کی بیماریاں، کینسر، پھیپھڑوں کی بیماریاں، ٹریفک حادثات، جگر کی بیماری اور خودکشی ہوتی ہیں

اور یہ تمام وجوہات دائمی ڈپریشن کا نتیجہ ہوتی ہیں۔اگر مردوخواتین کے شریک حیات بات ماننے والے اور انہیں سپورٹ کرنے والے ہوں تو ان کے ان بیماریوں سے محفوظ رہنے کے امکانات دوسرے سے کہیں زیادہ ہوتے ہیں۔“

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: