Article

یونی ورسٹی کی طالبہ کو حجاب پہننے کی بڑی سزا ، انتظامیہ نے امتحان دینے سے روک دیا

945 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

حجاب مسلمان عورتوں کی شناخت بنتا جا رہا ہے اسلام کے عورتوں کے لیۓ اولین احکامات میں ان کے لیۓ پردے کا حکم جاری ہوا تھا جس کےبعد تمام مسلمان عورتوں نے اوڑھنی کے ذریعے خود کو ڈھانپنا شروع کر دیا تھا جو سلسلہ آج تک حجاب کی صورت میں جاری و ساری ہے

مگر بدقسمتی سے غیر مسلم مما لک اور مغربی ممالک اس حجاب کے سبب مسلمان عورت کو نہ صرف تنقید کا نشانہ بناتے ہیں بلکہ اس کے لیۓ اس حوالے سے کئی قسم کی پابندیاں بھی لگاتے رہتے ہیں

حالیہ دنوں میں ایسا ہی ایک واقعہ نئی دہلی کی جامعہ اسلامی یونی ورسٹی کی ایک طالبہ کے ساتھ بھی پیش آیا جو کہ ایم بی اے کی طالبہ تھی اور اس کو صرف حجاب پہننے کے سبب امتحان میں شریک ہونے سے روک دیا گیا

نیوز ہایجنسی  این آئی کے مطابق امیہ خان نامی طالبہ جب یونی ورسٹی گرانٹ کمیشن کے زیر اہتمام نیشنل الیجیبلیٹی ٹیسٹ دینے کے لیۓ پہنچی تو یونی ورسٹی انتظامیہ نے اس کو امتحان میں شریک ہونے سے یہ کہہ کر روک دیا کہ چونکہ اس نے حجاب پہن رکھا ہے اس وجہ سے وہ امتحان نہیں دے سکتی

اس موقعے پر امیہ خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس حوالے سے اس نےمرد نگراں امتحان کے ساتھ ساتھ خواتین سے بھی مطالبہ کیا کہ اس کو امتحان میں شرکت کی اجازت دی جاۓ مگر اس کی کسی نے نہ سنی یہاں تک کہ اس نے یونی ورسٹی کے سینئیر حکام سے بھی رابطہ کیا مگر امتحان میں اس کو شرکت کی اجازت نہ دی گئی

امیہخان نے اس حوالے سے یہ بھی کہنا تھا کہ اس نے یونی ورسٹی گرانٹ کمیشن کو اس سارے واقعے سے ای میل کے ذریعے بھی مطلع کیا ہے اور اگر ان کی جانب سے اس حوالے سے کاروائی نہ کی گئی تو وہ قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتی ہیں اس موقع تر امیہ خان کے بھائی زاہد فضل کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ مسلمان طالب علموں کو تعلیمی طور پر پسماندہ رکھنے کی سازش ہے

اس حوالے سے یونی ورسٹی کے سینئیر پروفیسرز نے بھی اس واقعے کی مزمت کرتے ہوۓ کہا ہے کہ امتحان دینا ہر طالب علم کا بنیادی حق ہے اور کسی کو بھی صرف اس کے ظاہری حلیۓ کی بنا پر اس حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا

امیہ خان کے اس احتجاج کے بعد کئی اور مسلمان لڑکیاں بھی سامنے اگئی ہیں جن کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ بھی اس حوالے سے جانب دارانہ سلوک کیا گیا ہے اسو حجاب سے روکنے کی کوشش کی گئی ہے جو کہ ہندوستانی لوگون کی جانب سے مسلمانوں کے ساتھ ایک اور زیادتی ہے

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: