Article

حیدرآباد میں راوی حلیم کا مالک گرفتار، حلیم اور بریانی میں کتوں کا گوشت استعمال کرنے کا انکشاف

2960 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

اللہ تعالی نے انسان کو قوت لذت دی ہے اور اپنے نفس کی تسکین کے لیۓ انسان مختلف قسم کے ذائقوں کے کھانے کھاتا ہے حالانکہ انسان کو زندہ رہنے کے لیۓ کھانا چاہیۓ مگر انسان کھانے کے لیۓ زندہ رہتا ہے اسی سبب لوگ انسان کی اس اشتہا سے فائدہ اٹھاتے ہوۓ ایسی ایسی چیزیں  جیسے کتے اور گدھے بھی انسان کو کھلا دیتے ہیں جو کہ دین اسلام میں قظعی حرام یا مکروہ قرار دی گئی ہیں

ابھی لاہور والوں کے گدھے کھانے کی دھوم ہی مچی ہوئي تھی کہ لاہور والوں کی تقلید میں حیدرآباد والے بھی سامنے آگۓ اور حیدرآباد کے ایک فیس بک پیج حیدرآباد ایکسپریس کی جانب سے یہ خبر سامنے آئي کہ اس کے مالکان بریانی اور حلیم میں کتوں کے گوشت کا استعمال کرتے ہیں

راوی حلیم اور بریانی سنٹر کو اس الزام کے بعد پولیس کی جانب سے گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس دکان کو بھی سیل کر دیا گیا ہے اس بریانی اور حلیم کی مقبولیت کا یہ عالم ہے کہ حیدراباد میں رہنے والا کوئی فرد ایسا نہ ہو گا جس نے اپنی زندگی میں کبھی اس دکان کی حلیم یا بریانی نہ کھائي ہو گی اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اس دکان کے مالکان نے پورے حیدرآباد کو کتے کھلا ڈالے

اسلام میں کتےکو حرام قرار دیا گیا ہے اور تعزیزات پاکستان کے مطابق کسی انسان کو اس کی لاعلمی میں حرام کھلانا قابل تعزیر جرم ہے اس کے ساتھ ساتھ یہ بد ترین گناہ بھی ہے پاکستان میں چند پیسوں کے مالی فائدے کے لیۓ ہوٹلوں کے مالکان کی جانب سے ایسا عمل کوئی پہلی بار نہیں کیا گیا

اس سے قبل بھی مردہ مرغیاں اور مردہ بھینسیں لوگوں کو کھلائی جاتی رہی ہیں اس کے بعد گدھوں کا گوشت کھلانے کا بھی پتہ چلا ماضی قریب میں کراچی کے ایک نامی گرامی ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے سے دو بچوں کی ہلاکت کی خبر بھی ایسی خبر ہے جس کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا

حکومت کی جانب سے فوڈ اور ریگولیٹری ڈپادٹمنٹ اسی عمل کے لیۓ بنایا گیا ہے کہ وہ اس بات کی جانچ کرۓ کہ لوگ عوام کو کیا کھلا رہے ہیں مگر اس قسم کی خبروں کے پے در پے سامنے آنے کا مطلب یہ ہے کہ یہ ادارہ لوگوں کی صحتوں کا تحفظ کرنے میں ناکام رہا ہے

اس موقعے پر ضرورت اس امر کی ہے کہ یہ ادارہ اپنی ذمہ داری کو پہچانتے ہوۓ ایسا باقاعدہ نظامبناۓ تاکہ ہوٹل مالکان کی جانب سے اس طرح کے مضر صحت اور حرام چیزوں کی ترسیل کا سلسلہ روکا جا سکے

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: