Article

کیا آپ جانتے ہیں کہ کن وجوہات کی بنا پر اسلام میاں بیوی کے ازدواجی معاملات پوشیدہ رکھنے کا حکم دیتا ہے ؟

1449 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

میاں بیوی کا رشتہ جو بظاہر دنیاوی نظر اتا ہے حقیقی معنوں میں یہ دنیا کے سامنے قائم ہونے والا ایک ایسا رشتہ اور تعلق ہوتا ہے جس کا براہ راست اثر انسان کی اخروی زندگی پر پڑتا ہے یہ رشتہ اگر صحیح پیراۓ میں چلا تو دنیا اور اخرت دونوں میں جنت پکی اور اگر یہی رشتے اگر علط راستے پر چل پڑا تو پھر دنیا بھی جہنم کی مانند ہو جاتی ہے اور آخرت میں بھی انسان کو جہنم کا ایندھن بننا پڑتا ہے

میاں بیوی کے ازدواجی معاملات راز رکھنے کا حکم

میاں بیوی کے جنسی معاملات کے حوالے سے احادیث سے بارہا ایسی مثالیں ملتی ہیں جن کے مطابق اللہ کے رسول نے اپنے جنسی معاملات کو دوسرے لوگوں سے پوشیدہ رکھنے کا حکم دیا ہے کیوں کہ انسانی شرم و حیا اس کا تقاضا کرتی ہے حدیث ہے کہ

اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھی تھیں ۔ دیگر مرد خواتین بھی موجود تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’کوئی مرد ایسا بھی ہے جو اپنی بیوی کے پاس آتا ہے دروازہ بند کرکے پردہ گرا کر اس سے صحبت کرتا یے پھر اس کو لوگوں میں بیان کرتا ہو، اور کوئی عورت ایسی بھی ہے جو اپنے خاوند کے پاس آئے دروازہ بند کرکے پردہ گرا کر صحبت کرے پھر اسے سہیلیوں میں اس بات کو ظاہر کرے ۔‘‘ یہ سن کر لوگوں پر خاموشی چھا گئی۔ (آپ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں ) میں نے عرض کی: ’’ اے اللہ کے رسول بالکل ایسا ہی یے، مرد بھی ایسا کرتے ہیں اور عورتیں بھی ایسا کرتیں ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسا ہرگز نہ کرو ، کیونکہ اس کی مثال ایسے ہی ہے کہ شیطان اپنے ہم جنس مادہ سے راستہ میں ملتا یے اور وہیں اسے دپوچ کر زنا کرنے لگتا ہے جبکہ لوگ یہ منظر دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ ” [صحيح الترغيب :2023

میاں بیوی کے باہمی معاملات ایک امانت ہوتے ہیں

میاں بیوی کے صرف جنسی معاملات ہی نہیں بلکہ ان کے درمیان موجود ہر معاملہ ایک کے پاس دوسرے کی امانت ہوتے ہیں جیسا کہ عدیث میں بیان کیا گیا ہے

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «إِنَّ مِنْ أَعْظَمِ الْأَمَانَةِ عِنْدَ اللهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، الرَّجُلَ يُفْضِي إِلَى امْرَأَتِهِ، وَتُفْضِي إِلَيْهِ، ثُمَّ يَنْشُرُ سِرَّهَا» [ صحیح مسلم: 1437]

بروزِ قیامت اللہ عَزَّوَجَلَّ کے نزدیک سب سے بڑی امانت یہ ہو گی کہ میاں بیوی ایک دوسرے کے ساتھ خلوت اختیار کریں پھر شوہر اپنی بیوی کی راز کی باتیں پھیلا ئے۔ ( یا بیوی اپنے شوہر کی بات پھیلائے)۔

امہات المومنین کو بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے راز بیان کرنے کی سزا دی گئی

ایک دفعہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ اور حضرت  حفصہ سے کچھ راز کی بات کی تھی ، وہ بات یہ تھی کہ اب میں شہد نہیں پیوں گا ، اسے اپنے اوپر حرام کر لی ہے ، یا ماریہ قبطیہ کے پاس نہیں جانا یے

یہ راز کی بات آپ نے عائشہ اور حفصہ رضی اللہ عنہما کو بتائی۔ اور اس بات کو کسی دوسرے سے بیان نہ کرنے کو امانت قرار دیا تھا، لیکن ان دونوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے راز ظاہر کردیئے، اس پر اللہ نے انہیں سرزنش کرتے ہوئے فرمایا: 

{وَإِذْ أَسَرَّ النَّبِيُّ إِلَىٰ بَعْضِ أَزْوَاجِهِ حَدِيثًا فَلَمَّا نَبَّأَتْ بِهِ وَأَظْهَرَهُ اللَّهُ عَلَيْهِ عَرَّفَ بَعْضَهُ وَأَعْرَضَ عَن بَعْضٍ ۖ فَلَمَّا نَبَّأَهَا بِهِ قَالَتْ مَنْ أَنبَأَكَ هَٰذَا ۖ قَالَ نَبَّأَنِيَ الْعَلِيمُ الْخَبِيرُ } [التحريم: 3]

اور جب نبی نے اپنی بعض عورتوں سے ایک راز کی بات کہی ، مگر جب انہوں نے وہ بات دوسروں کو خبر کردی اور اللہ نے یہ بات اپنے نبی کو بتلا دی تو نبی نے تھوڑی سی بات تو بتا دی اور تھوڑی سے ڈال گئے، پھر جب نبی نے اپنی اس بیوی کو یہ بات بتائی تو وہ کہنے لگی اس کی خبر آپ کو کس نے دی ؟ کہا سب جاننے والے پوری خبر رکھنے والے اللہ نے مجھے یہ بتلایا ہے۔ صحیح بخاری 

اس جرم کی سزا کے طور پر خصور صلی اللہ علیہ وسلم امہات المومنین سے اللہ کے حکم سے ایک ماہ تک دور رہے تھے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ جب امہات المومنین اس جرم کی سزا سے بچی ہوئي نہیں ہیں تو ہم عام  میاں بیوی سے اس بارے میں کتنی سخت وعید ہو گی

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: