Article

ہری پور ، باپ نے بیوی کے ہوتے ہوۓ اپنی ہی سوتیلی بیٹی سے نکاح کر ڈالا، عدالت نے انوکھا فیصلہ سنا ڈالا

1199 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

انسانی رشتوں کے کچھ تقاضے ہوتے ہیں جن کا نبھانا ہر انسان کے لیۓ بہت ضروری ہوتا ہے رشتے سگے ہوں یا سوتیلے اس کے باوجود ان کا احترام ضروری ہوتا ہے اسلامی قوانین کے مطابق بیوی کے ہوتے ہوۓ اس کی بہن یا سوتیلی بیٹی سے نکاح جائز نہیں ہے اور اس حوالے سے اسلام میں بڑے واضح احکامات موجود ہین

مگر حال ہی میں خیبر پختونخواہ کی عدالت مین شیر بانو نامی ایک خاتون سے عدالت میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں انہوں نے اپنی اٹھارہ سالہ بیٹی سمیرہ کی کسٹڈی کا مطالبہ کیا ہےجس نے اپنے سوتیلے باپ پچیس سالہ وارث شاہ سے نکاح کر لیا ہے اور میری بیٹی چونکہ کم عقل ہے اس لیۓ اس کے باپ نے اس کو بہکا کر اس سے نکاح کر لیا ہے لہذا اس بیٹی کو میرے حوالے کیا جاۓ

تفصیلات کے مطابق شیر بانو نامی خاتون کی پہلی شادی عابد نامی شخص کے ساتھ کراچی میں 1997 میں ہوئی تھی جو کہ ایک نیوی میں ملازم تھا اور اس کے علاوہ پارٹ ٹائم ایک تولیہ فیکٹری مین بھی ملازم تھا 2009 مین عابد کے انتقال کے بعد شیر بانو اپنے آبائی گاؤں منتقل ہو گئیں جہاں انہوں نے سلائی کر کے اور انشورنش کمپنی میں ملازمت کر کے گزر بسر شرو ع کر دی

اس دوران ان کا رابطہ وارث شاہ نامی شخص سے ہوا جو کہ کرن نامی ایک خاتون سے پہلے ہی شادی شدہ تھا اس دوران ان کا تعلق بڑھا تو وارث شاہ نے شیر بانو سے نکاح کر لیا جو کہ 2015 میں ہوا اور اس طرح شیر بانو وارث شاہ کے گھر منتقل ہو گئیں وارث شاہ اسپئیر پارٹ کا بزنس کرتا تھا اس کے ساتھ ساتھ اپنا رکشہ بھی چلاتا تھا

اب اس وارث شاہ نے شیر بانو کی بیٹی سے تیسرا نکاح کر لیا ہے جس پر شیر بانو نے جب علاقہ معززین سے شکایت کی تو علاقہ معززین نے جرگہ بلایا جس میں وارث شاہ کے باپ واجد شاہ کو بلایا اس پر اس نے اپنے بیٹے کی حرکتوں پر شرمندگی کا اظہار کیا اور اس بات کا اعلان کیا کہ اس کا اس کے بیٹے کی حرکتوں سے کوئی تعلق نہیں ہے

اس موقع پر عدالت مین جسٹس گلزار نے اس حوالے سے ایک انکوائری کمیٹی قائم کر کے وارث شاہ کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کر دیا اور اس بات کا عندیہ دیا کہ ایک عورت کے ساتھ نکاح برقرار رکھتے ہوۓ اس کی بیٹی کے ساتھ نکاح جاغز نہیں ہے اس حوالے سے عدالت تمام پہلوؤں کا جائزہ لے گی کہ وارث شاہ کی سمیرہ بی بی کے ساتھ نکاح کی قانونی حیثیت کیا ہے

تاہم انہوں نے سمیرہ کو اس کی ماں کی کسٹڈی میں سے دینے سے منع کر دیا ان کے مطابق اس طرح باقی بچوں کے ذہن پر برا اثر پڑے گا عدالت کا یہ کہنا ہے کہ ان کی کوشش ہے کہ جلد از جلد اس کیس کا فیصلہ کیا جاۓ تاکہ خلاف شریعت اس عمل کو روکا جا سکے

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: