Article

دودھ پلائی کی رسم نے شادی کو جنگ میں تبدیل کر ڈالا ،صرف ایک ہزار کے لیۓ دولھا کے کپڑے تک پھاڑ ڈالے گۓ

1917 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

پاکستان میں شادی کی تقریب رنگا رنگ رسومات کے سبب صرف دو افراد کے لیۓ ہی خوشی کا باعث نہیں ہوتی بچے ،جوان اور بوڑھے سب کی تفریح طبع کے لیۓ اس میں بہت رنگا رنگی اور دلکشی ہوتی ہے اس لیۓ ہر کوئی ان تقریبات میڑ بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہے دوسرے لفظوں میں اگر یہ کہا جاۓ کہ شادی پاکستان میں صرف دو افراد کا نہیں بلکہ دو گھرانوں کے میل کا نام ہوتا ہے

شادی کی خوشیوں میں ایک جانب سب افراد مل کر چار چاند لگاتے ہیں تو بعض اوقات یہ خوشیاں اور میل ملاپ بعض جزباتی لوگوں کے کچھ اعمال کے سبب جھگڑوں میں بھی تبدیل ہو جاتی ہیں اور رنگ میں بھنگ شامل ہوجاتا ہے ایسا ہی ایک واقعہ پنجاب کے علاقے حبیب آباد کے ایک گاؤں مراکہ میں پیش آیا جہاں ندیم ولد محمد موسی کی شادی بانو نامی لڑکی کے ساتھ طے پائی

شادی والے دن ندیم سینکڑوں لوگوں کی بارات لے کر اپنی دلہن کو لینے آیا جہاں شادی کی رسموں کے دوران لڑکی والوں نے دودھ پلائی کی رسم کی اور دولھے کا استقبال کیا اور دلہن کی بہنو اور سہیلیوں نے اس کو دودھ پلایا اور اس کے بدلے میں دودھ پلائی کے طور پر دو ہزار روپے کا مطالبہ کیا

جب کہ دولھا والوں نے صرف ایک ہوار روپے کی ادائگی کی جس پر دونوں میں تکرار شروع ہو گیا بات اس حد تک بڑھی کہ لڑکی والوں نے دولھا کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا یہاں تک کہ اس کے کپڑے بھی پھاڑ ڈالے اس موقع پر دولھا اور دلہن کے رشتے داروں میں آپس میں شدید ترین جھگڑا شروع ہوگیا

 

اور دونوں جانب سے ایک دوسرے کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور شادی کا گھر میدان جنگ میں تبدیل ہو گیا اور دولھا بارات لے جانے کے بجاۓ اپنے کپڑے سنبھالنے کی فکر میں لگ گیا اس واقعے کے سبب پوری شادی کی تقریب تباہ و برباد ہو گئ اور خوشیوں ک گھر میں گھمسان کا رن پڑ گیا

اس موقعے پر  اس ہنگامے کو ختم کروانے کےلیۓ پولیس کو دخل اندازی کرنی پڑی اور پولیس کی آمد کے بعد دولھا اپنی جان بچانے میں کامیاب ہو سکا اس طرح صرف ایک ہزار کے پیچھے پوری شادی کی تقریب کا ملیامیٹ ہو گیا اور شادی کی تقریب بغیر دلہن کی رخھتی کے ہی ختم ہو گئی اور دونوں جانب سے ہنگامہ کرنے والے افراد کو شادی کا کھانا کھانے کے بجاۓ جیل کی ہوا کھانی پڑی

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: