Article

میں اپنے شوہر کی پسند نہ تھی ‘ایک لڑکی کے ساتھ رونگٹھے کھڑے کر دینے والے ظلم کی داستان

1791 views

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo PInk will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

میں وہ عورت تھی جس کے شوہر نے اس کا گھونگھٹ اٹھاتے ہی کہہ ڈالا تھا کہ انہیں مجھ سے کسی قسم کی محبت نہیں ہے اور یہ شادی انہوں نے صرف اور صرف اپنی ماں کی خوشی کے لیۓ کی ہے مگر اس کے بعد انہوں نے اس بات کا انتقام جس طریقے سے لیا اس نے میری روح تک کو زخمی کر ڈالا

عام حالات میں یہی دیکھا جاتا ہے کہ اگر کسی مرد کو بیوی پسند نہ ہو تو وہ اس سے لاتعلق ہو جاتا ہے مگر میرے شوہر نے شادی کی پہلی ہی رات میرے ساتھ وہ سلوک کر ڈالا جس کی مثال کہیں بھی نہیں ملتی

میرے لباس عروسی کو تیز دھار آلے سے پھاڑتے ہوۓ انہوں نے میرے جسم پر اس چھری سے کتنے زخم لگاۓ ان کا شمار ممکن نہیں اس کے بعد اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ جلتے سگریٹوں سے میرے جسم پر اس لڑکی کا نام لکھتے ہوۓ ان کا کہنا تھا کہ وہ بے وفا نہیں ہیں اسی سبب انہوں نے اپنی محبوبہ کا نام میرے جسم پر کندہ کر دیا

اس سب کے دوران انہوں نے میرے منہ پر اپنے ہاتھ کو اس طرح مضبوطی سے جکڑے رکھا کہ میری آواز کمرے سے باہر نہ نکل سکی اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اس بات کا بھی خیال رکھا کہ میرے جسم کے ان حصوں پر کوئي نشان نہ بنے جو کہ لوگوں کی نظروں میں آتے ہیں اپنے جسم کی آگ اور اپنے دل کی نفرت کی آگ بچھا کر وہ میرے برابر لیٹ کر سو گۓ اور میں ساری رات روتی بلکتی رہی

اگلے دن صبح جب میرے گھر والے ناشتہ لے کر آۓ تو اس سے پہلے میرے شوہر نے مجھ سے رات والے واقعے کی معزرت کی اور کہا کہ دوستو نے کچھ پلا دیا تھا جس کے سبب غلطی سے ان سے یہ سب ہو گیا میں کسی کو بھی نہ بتاؤں آئندہ ایسا نہ ہو گا اور میں جو پلو سے اپنے والد کی یہ نصیحت باندھ کر نکلی تھی کہ اب اس گھر سے میرا جنازہ ہی نکلے گا خاموش ہو گئی اور کسی کو کچھ بھی نہ بتا پائي

اگلے دن ولیمہ تھا اور اس کے ہنگاموں میں سب کچھ نارمل ہی رہا میرے شوہر بھی سب کے سامنے میرا بہت خیال رکھ رہے تھے اور دن میں انہوں نے میرے زخموں پر مرہم بھی لگایا اور وہ کافی نادم بھی نظر آرہے تھے جس نے کافی حد تک میری تکلیفوں کو کم کر ڈالا تھا

ولیمے والی رات ہم سب بہت تھک چکے تھے اس وجہ سے آپس میں زیادہ بات نہ ہو سکی اور جلد ہی سو گۓ اگلے دن ہم نے ہنی مون کے لیۓ نکلنا تھا میرے سسر نے ہمارے ٹکٹ اور دیگر تمام انتظام کر رکھے تھے نۓ شادی شدہ جوڑوں کے لیۓ ہنی مون دل میں گدگدی پیدا کر دیتا ہے مجھے بھی امید تھی کہ شادی کی پہلی رات جو کلفت میرے اور میرے شوہر کے درمیان ہو چکی ہے ہنی مون کے دوران ختم ہو جاۓ گی

ہوٹل پہنچتے ہی میرے شوہر مجھے کمرے میں چھوڑ کر یہ کہہ کر نکل گۓ کہ وہ ابھی آتے ہیں اور اس کے بعد جب وہ واپس اۓ تو ان کے ساتھ ایک خوبصورت نوجوان لڑکی تھی جس کے ساتھ وہ بہت بے تکلفی کا مظاہرہ کر رہے تھے پتہ چلا یہی وہ لڑکی ہے جس کے ساتھ وہ شادی کرنا چاہتے تھے مگر والدین کی ضد کے سبب نہ کر پاۓ

انہوں نے اس لڑکی کو خود بلوایا تھا اور ہنی مون وہ میرے ساتھ نہیں بلکہ اس کے ساتھ گزارنے والے ہیں اور وہ ہمارے ساتھ اسی کمرے میں رہے گی میں نے احتجاج کرنے کی کوشش کی مگر میرے شوہر نے مجھے طلاق کی دھمکی دے کر خاموش کر ڈالا

اس کے بعد اس رات جب میرے شوہر نے مجھے صوفے پر لیٹنے کو کہا اور خود اس لڑکی کے ساتھ پلنگ پر لیٹ گے تو میں بے ساختہ پوچھ بیٹھی کہ کیا آپ دونوں نےنکاح کر لیا ہے اس پر ان دونوں نے ہنستے ہوۓ کہا کہ جب میاں بیوی راضی تو کیا کرے گا قاضي ان کو نکاح کی ضرورت نہیں ہے

اس رات اگرچے کمرے کی لائٹ بند تھی مگر بے حیائی اور بے غیرتی کا جو کھیل میری آنکھوں نے ہوتے دیکھا وہ اگر کوئي اور عورت دیکھتی تو شائد کپڑے پھاڑ کر باہر نکل جاتی مگر میں بے زبانوں کی طرح اور بزدلوں کی طرح صرف اور صرف اپنے ماں باپ کی عزت بچانے کے لیۓ یہ سب دیکھتی رہی مجھے خوف تھا کہ اگر ہنی مون کے دوران اس شخص نے مجھے طلاق دے دی تو لوگ قصور وار مجھے ہی قرار دیں گے

مگر اس بے حیائی کو برداشت کرنا میرے لیۓ ممکن نہ تھا اگلی صبح جب یہ لوگ مجھے کمرے میں بند کر کے میرا موبائل اپنے قبضے مین لے کر گھومنے نکلے تو میں بھی کسی نہ کسی طرح سے کمرے سے فرار ہو گئی انتہائی دشواریوں کا سامنا کرنے کے بعد جب میں اپنے میکے پہنچی تو وہاں پر میرے لیۓ ایک اور الزام میرا انتظار کر رہا تھا

میرے شوہر نے میرے میکے فون کر کے کہہ دیا تھا کہ میں ہوٹل کے کمرے سے اپنے کسی عاشق کے ساتھ فرار ہو گئی ہوں اور اس کے بدلے میں اس نے مجھے طلاق دے دی میں نے اپنے گھر والوں کو سچ بتانے کی بہت کوشش کی مگر کسی نےبھی میری  بات کو تسلیم نہیں کیا

میری ماں کو یہ سب سن کر دل کا دورہ پڑا اور وہ یہ دنیا چھوڑ کر چلی گئیں اس کا الزام بھی مجھ پر ہی آیا اب میری حیثیت میرے ماں باپ کے گھر میں بھی ایک قصور وار کی ہے آپ ہی بتائيں میرا قصور کیا تھا

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: