Article

دیامر: اٹھارہ سالہ غزالہ جنس کی تبدیلی کے بعد عبداللہ بن گئی

1083 views

اللہ تعالی نے ہر انسان کو کسی ایک جنس پر پیدا کیا ہوتا ہے یا پھر مخنس بنایا ہوتا ہے مگر بعض اوقات انسانوں کو اپنی قدرت کا نظارہ دکھانے کے لیۓ کچھ ایسے لوگوں کو بھی دنیا میں بھیج دیا جاتا ہے جن کی صنف کے بارے میں ابہام پاۓ جاتے ہیں

ایسی ہی ایک انسان غزالہ بھی تھی اٹھارہ سالہ غزالہ کا تعلق سوات سے تھا اور وہ فرسٹ ائیر کی طالبہ تھی مگر قدرت نے اس کے لڑکی کے جسم میں درحقیقت ایک مردانہ روح پوشیدہ کر رکھی تھی اسی سبب اس کے والد نے گلگت بلتستان کے دیامیر ڈسٹرکٹ میں آپریشن کے بعد ایک نئي شناخت دے ڈالی

غزالہ ایوب کے باپ محمد ایوب نے اپنے اس بیٹے کا نام عبداللہ رکھا عبداللہ بننے سے قبل غزالہ کی پرورش اس علاقے کی حدود و قیود کے مطابق عام لڑکیوں کی طرح سخت پردے میں ہوئی اور اس کو مردوں سے روابط رکھنے سے سختی سے دور رکھا گیا تھا جہاں اس نے امتیازی نمبروں سے میٹرک کا امتحان بھی پاس کیا

اور اب مقامی کالج میں فرسٹ ائیر کی طالبہ کی حیثیت سے پڑھائی کر رہا تھا مگر ہارمونل مسائل کے سبب اس کے جسم میں نسوانی خاصیتیں پیدا ہونے کے بجاۓ جب مردانہ حضوصیات واضح ہونے لگیں اور اس کے چہرے پر داڑھی نمودار ہو گئی تو ان حالات میں اس کے والد نے ڈاکٹرز سے رجوع کرنے کے فیصلہ کیا جنہوں نے جنس کی تبدیلی کے آپریشن کے بعد غزالہ کو عبداللہ میں تبدیل کر ڈالا

والد محمد ایوب کےمطابق پیدائشی طور پر عبداللہ میں مردانہ اور زنانہ دونوں ہی خصوصیات موجود تھیں مگر زنانہ خصوصیات کے واضح ہونے کے سبب انہوں نے اس کی پرورش بیٹی کے مطابق کی مگر اب جب مردانہ خصوصیات بڑھ رہی ہیں بو ڈاکٹروں کے مشورے کے مطابق انہوں نے اس کی جنس کی تبدیلی کا فیصلہ کر لیا

والد کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی آٹھ بیٹیاں اور تین بیٹے تھے جب کہ اب ان کی سات بیٹیاں اور چار بیٹے ہو گۓ ہیں حال ہی میں ان کی زوجہ کے انتقال کے سبب ان کا پورا خاندان شدید غم ذدہ تھا مگر اب اس خبر نے ان کو خوش کر ڈالا ہے اور ان کے عزیز و اقارب بھی ان کو مبارکباد دینے کے لیۓ آرہے ہیں

غزالہ کے لیۓ بطور عبداللہ زندگی گزارنا ایک نئی زندگی کا آغاز کرنے کے برابر ہے جو کہ ایک آسان عمل نہیں ہے اس کے لیۓ اس کو جسمانی کے ساتھ ساتھ نفسیاتی رہنمائی کی بھی لازمی ضرورت ہو گی اس کے ساتھ معاشرے کا مثبت کردار بھی اس کو معاشرے کا ایک فعال شہری بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے

Snap Chat Tap to follow
Place this code at the end of your tag: